Click Here to Verify Your Membership
First Post Last Post
Desi بِیوِی سے زیادہ وفا دار

اصل میں میرے بھائی کی شادی مجھ سے پہلے ہوئی ہی تھی اس کی بِیوِی پڑھی لکھی اور تھوڑی نخرے والی اور نین نقش والی بھی تھی . اور میرا بھائی زیادہ پڑھا لکھا نہیں تھا عام لوگوں کی طرح وہ بھی اپنی شادی کے لیے کافی خوش تھا جوان تھا صحت مند تھا جوانی اس پے بھی آئی ہوئی تھی اور تمہیں پتہ ہے جب جوانی تنگ کرتی ہے تو بندہ اپنے پرائے کو بھول جاتا ہےبس اس کو بھی جوانی نے کافی تنگ کر رکھا تھا وہ بھی روز اپنی بِیوِی سے پیار کرنا چاہتا تھا اور اپنی بِیوِی کی جوانی سے کھیلنا چاہتا تھا . اس کی بِیوِی اس کا ساتھ تو دیتی تھی لیکن اِس کو روز مزہ چاہیے ہوتا تھا وہ روز کر نہیں سکتی تھی . تھوڑا اپنی تعلیم اور ناز نخرے کا بھی ماًن تھا . اِس لیے شروع میں ہی میرا بھائی کافی حد تک پریشان رہنے لگا میرا ایک ہی بھائی تھا شروع سے ہی مجھے اپنی ساری تکلیف اور مشکل مجھے بتا دیتا تھا میں پِھر اس کی مدد کر دیا کرتی تھی . لیکن یہ والا کام نہیں کرتی تھی . پِھر اس نے جب مجھے آہستہ آہستہ اپنا دکھ بتانا شروع کیا تو مجھے بھی دکھ ہوا میں اس کو 2 سال تک سمجھاتی رہی کے صبر کرو سب بہتر ہو جائے گا اب میں اپنے بھابی کو بھی یہ نہیں بول سکتی تھی کے وہ میرے بھائی کو خوش رکھا کرے لیکن میں اشارے کنارے میں اس کو کہتی رہتی تھی لیکن وہ بھی ناز نخرے والی تھی میری بھی کہاں سنتی تھی . پِھر 2 سال تک ایسا ہی چلتا رہا میرا بھائی بہت تنگ ہو گیا تھا . پِھر میں نے ہی اپنی زندگی کا مشکل فیصلہ کیا اور اس کے ساتھ آہستہ آہستہ اپنا پیار کا دوستی کا تعلق بنا لیا اور پِھر کرتے کرتے وہ اپنی بِیوِی سے زیادہ میرا عاشق ہو گیا میں اس کو پورا پورا سکھ اور مزہ دیتی تھی . وہ میرا عادی ہو گیا تھا . پِھر اس کی بِیوِی کو بھی بَعْد میں پتہ چل گیا تھا اس نے میرے بھائی کو بَعْد میں کافی اپنی طرف کرنے کی کوشش کی لیکن میرا بھائی میرا عادی ہو گیا تھا . اِس لیے یہ تعلق گہرا ہوتا گیا جو آج تک قائم ہے یہ اس کی بِیوِی بھی جانتی ہے میری ایک وجہ یہ بھی لاہور آنے کی تھی کے میں اپنے بھائی سے تھوڑا دور رہوں گی تو وہ اپنی بِیوِی کو زیادہ ٹائم دے گا . پِھر یہ بول کر چا چی خاموش ہو گئی . چا چی کی باتیں سن کر میرے دماغ میں اچانک ایک بہت بڑا سوال کھڑا ہو گیا تھا . اِس سے پہلے کے میں کوئی سوال کرتا چا چی میرا دماغ پڑھ چکی تھی . فوراً بولی وسیم پتر تو یہ ہی سوچ رہا ہے نا کہ میرا بھائی مجھ سے شادی کے بعد بھی کرتا رہا ہے تو کیا یہ بچے اس کے تو نہیں . لیکن بیٹا ایسا کچھ بھی نہیں ہے میں قسم اٹھا کر یقین دلاتی ہوں میری دونوں بیٹیاں تیرے چا چے کی اولاد ہیں . میں جب اپنے بھائی سے کرواتی تھی تو میں ہر دفعہ اس کے بعد برتھ کنٹرول کی گولی ضرور لیتی تھی . میں چا چی کی بات سن کر اطمینان میں ہو گیا اور پِھر چا چی نے کہا بیٹا تیرے لن اور میرے بھائی کے لن میں بس ایک ہی فرق ہے . اس کا لن بھی تیرے لن جتنا لمبا ہے لیکن اس کا لن تھوڑا پتلہ ہے تیرا اس سے زیادہ موٹا ہے . میری تو پھدی کے اندر ہی اتنا فٹ ہو کر گیا ہے پتہ نہیں گانڈ میں کیسے داخل ہو گا اور ہنسنے لگی . میں بھی چا چی کی بات سن کر ہنس پڑاپِھر چا چی ننگی ہی بیڈ سے اُتَر کر کھڑی ہو گئی اور بولی میں ابھی آتی ہوں اور دروازہ کھول کر باہر چلی گئی . تھوڑی دیر بعد ایک بڑے سے گلاس میں دودھ گرم کر کے اس میں بادام اور چھو ا رے پیس کر ڈالے ہوئے تھے مجھے دیا اور بولی بیٹا یہ پی لو تا کہ میرے بیٹے کی تھوڑی صحت واپس آ سکے جو ابھی تھوڑی دیر پہلے ضائع ہوئی ہےمیں چا چی کی بات سن کر مسکرا پڑا اور گلاس چا چی کے ہاتھ سے لے کر دودھ پینے لگ دودھ نیم گرم تھا . میں نے 5 منٹ کے اندر ہی گلاس کو خالی کر دیا اور چا چی نے گلاس میرے ہاتھ سے لے کر ایک سائڈ پے رکھ دیا . اور گھڑی پے ٹائم دیکھ کر بولی بیٹا کیا خیال ہے آخری دفعہ ایک رائونڈ لگا لیں 2 بج گئے ہیں پِھر سونا بھی ہے تم نے صبح گھر کو بیچنے کے لیے بھاگ دوڑ بھی کرنی ہےاور یہ بول کر ہی چا چی نے اپنا منہ آگے کر کے میرا لن اپنے منہ میں لے لیا اور اس کے ٹو پے پر اپنی زُبان گول گول گھما نے لگی . پِھر آہستہ آہستہ لن کو منہ میں لے لیا اور بڑی ہی گرمجوشی کے ساتھ چو پے لگانے لگی اور تقریباً 5 منٹ بعد ہی میرا لن پِھر تن کر کھڑا ہو گیا تھا . چا چی نے اپنے منہ سے میرا لن نکالا اور بولی بیٹا کیسے کرنا ہے . میں نے کہا چا چی تیل کی ضرورت پڑے گی تو چا چی نے کہا وسیم پتر فکر نہیں کر تیل کی ضرورت نہیں ہے تیرے جتنا لمبا لن کئی دفعہ گانڈ میں لے چکی ہوں زیادہ مسئلہ نہیں ہو گا تیرا تھوڑا موٹا لن ہے تم تھوڑا تھوک لگا لینا اور اندر کر دینا . میں نے کہا ٹھیک چا چی جان جیسے آپ کی مرضی آپ اِس طرح کریں بیڈ سے اُتَر کر دیوار کے ساتھ منہ کر کے کھڑی ہو جائیں اور اپنی ٹانگوں کو تھوڑا کھول لیں . میں پیچھے سے لن اندر ڈالتا ہوںچا چی میرے بات سن کر دیوار کے پاس جا کر دیوار کی طرف منہ کر کے کھڑی ہو گئی اور نیچے سے اپنی ٹانگیں بھی کھول لیں میں ان کی ٹانگوں کے درمیان میں آسانی سے کھڑا ہو سکتا تھا میں ان کی ٹانگوں کے درمیان کھڑا ہو گیا اور پہلے اپنے لن پے تھوک لگا کر اس کو گیلا کیا اور اور پِھر تھوڑا تھوک چا چی کی گانڈ کی موری پے بھی مل دیا . چا چی کی ٹانگیں کھلنے کی وجہ سے ان کی گانڈ کی موری کافی حد تک سامنے آ گئی تھی . چا چی کی موری کا سراخ کھلا ہوا تھا اور برائون رنگ کا تھا. میں نے اپنا لن کر کر چا چی کی گانڈ کی موری پے سیٹ کیا میرے لن پے کافی زیادہ تھوک لگا ہوا تھا ابھی لن چا چی کی گانڈ کی موری کے منہ میں ہی سیٹ ہوا تھا چا چی نے اپنی گانڈ کو پیچھے کی طرف جھٹکا مارا میرا آدھا لن ٹوپی سمیٹ چا چی کی گانڈ کے اندر پچ کی آواز سے گھس گیا . چا چی کے منہ سے ایک لذّت بھری آواز آئی ہا اے وسیم پتر تیرے لن نے میرے گانڈ وچ ٹھنڈ پا دیتی اےوسیم پتر اب آہستہ آہستہ اندر کو زور لگاؤ . میں چا چی کی بات سن کر لن کو اور زیادہ اندر کرنے لگا چا چی کے منہ سے لذّت بھری آواز نکل رہی تھی آہ آہ . اور میں آہستہ آہستہ اپنا لن اندر ہی اندر کرتا جا رہا تھا پِھر جب میرا لن تقریباً 2 انچ تک باہر رہ گیا تو میں نے ایک زوردار جھٹکا مار کے لن کو ایک ہی دفعہ میں پورا اندر کر دیا چا چی کے منہ سے آواز آئی ہا اے وسیم پتر اپنی چا چی نوں مار دتا ای. پِھر کچھ دیر میں ایسے ہی لن پورا اندر ڈال کر کھڑا رہا پِھر میں نے چا چی کے کہے بغیر ہی لن کو آہستہ آہستہ حرکت دینا شروع کر دی اور لن کو گانڈ کے اندر باہر کرنا لگا چا چی کی گانڈ کی گرپ میرے لن کے اوپر کافی زیادہ ٹائیٹ تھی . لن چا چی کی گانڈ کی دیواروں کو رگڑ تا ہوا اندر باہر ہو رہا تھا مجھے بھی ایک انوکھا مزہ آ رہا تھا تقریباً 5 منٹ تک لن کو اندر باہر کرتے ہوئے میرا لن کافی حد تک گانڈ میں رواں ہو چکا تھا پِھر میں نے اپنی سپیڈ اور تیز کر دی اب میرے تیز تیز جھٹکوں سے میرا اور چا چی کا جسم آپس میں بری طرح ٹکرا رہا تھا اور دھپ دھپ کی آواز پورے کمرے میں گونج رہی تھی . اور چا چی کی لذّت بھری سسکیاں بھی پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں ایسا لگ رہا تھا کوئی اونچی آواز میں سیکس فلم چل رہی ہے . پِھر یکا یک میرے جھٹکوں میں بہت زیادہ تیزی آ گئی تھی چا چی نے بھی محسوس کر لیا تھا . چا چی اپنا ایک ہاتھ نیچے کر کے پھدی کے اندر انگلی ڈال کر تیزی کے ساتھ اندر باہر کر رہی تھی . پِھر کھڑا ہو کر چودنے میں میری ٹانگوں میں ہمت ختم ہوتی جا رہی تھی اور لن میں بھی اچھی خاصی ہلچل مچ چکی تھی پِھر آخری مزید 2 منٹ میں نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ چا چی کے گانڈ میں لن ڈال کر دھکےمارے اور پِھر آخر کار گانڈ کے اندر ہی اپنی منی کا سیلاب چھوڑ دیا چا چی کا جسم بھی بری طرح کانپ رہا تھا. کیونکہ ان کی پھدی نے بھی بہت زیادہ منی چھوڑ دی تھی جو ان کی پھدی سے رس رس کر ان کی ٹانگوں سے ہوتی ہوئی نیچے گر رہی تھی . جب میرے لن نے اپنی منی کا قطرہ بھی نکال دیا پِھر اپنا لن کھینچ کر باہر نکال لیا اور پیچھے ہو کر بیڈ پے لیٹ گیا . چا چی وہاں سے باتھ روم چلی گئی . اور تقریباً 20 منٹ بَعْد باتھ روم سے نکل کر بیڈ پے آ کر لیٹ گئی . پِھر میں بھی اٹھا اور باتھ روم میں جا کر اپنے لن کو اور اپنے جسم کو صاف کیا اور منہ ہاتھ دھو کر کمرے میں آ کر بیڈ پے چا چی کے ساتھ لیٹ گیا اور پِھر میں اور چا چی ننگے ہی ایک دوسرے کی بانہوں میں سو گئے .



جاری ہے . . . . . . . . . . . .

Quote

اگلے دن جب صبح جب میں سو کر اٹھا تو بیڈ پر نظر ماری تو چا چی وہاں پر نہیں تھی . میں نے موبائل اٹھا کر ٹائم دیکھا تو صبح کے 9 بج رہے تھے . میں تو ننگا ہی تھا اور پِھر بیڈ سے اٹھا اور اپنی شلوار اور بنیان اُٹھائی اور باتھ روم میں گھس گیا اور تقریباً آدھے گھنٹے بَعْد نہا دھو کر فریش ہوا اور باتھ روم نے باہر نکل کر چا چی کے کمرے میں رکھے ہوئے ڈریسنگ ٹیبل پر ہی کھڑا ہو کر اپنے بالوں میں کنگی کی اور پِھر اپنی قمیض پہنی اور کمرے سے نکل آیا اور آ کر ٹی وی لاؤنج میں بیٹھ گیا . چا چی کچن میں کچھ پکا رہی تھی جب ان کی نظر کھڑکی سے میری طرف پڑی تو مجھے ایک فریش سی مسکان دی اور بولی میرا بیٹا اٹھ گیا ہے . تو میں نے کہا جی چا چی اور پِھر میں نے ٹی وی لگا لیا تقریباً 20 منت کے بَعْد چا چی ناشتہ بنا کر وہاں ہی لے آئی اور پِھر ہم دونوں بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگے اور ناشتے کے دوران چا چی نے پوچھا بیٹا اب اگلا کیا اِرادَہ ہے . تو میں نے کہا چا چی جی میں آج آپ کے مکان کے سودے کے لیے بھاگ دوڑکروں گا اور آج مکان کا فائنل کر کے میں آج رات اسلام آباد چلا جاؤں گا اور وہاں پے اپنا کام نمٹا کر میں واپس ملتان چلا جاؤں گا آپ نے میرے ملتان جانے کے 2 دن بَعْد سائمہ کو کال کر کے بتا دینا ہے . چا چی نے کہا بیٹا آج کی رات رک نہیں جاتے آج رات ایک اور یادگار رات بنا لیتے ہیں میرے جسم میں سے تو رات والا ہی نشہ ختم نہیں ہو رہا ہے . تو میں چا چی کی بات سن کر مسکرا پڑا اور بولا چا چی جی دِل تو میرا بھی بہت کر رہا ہے لیکن مجبوری ہے مجھے کل اسلام آباد لازمی جانا ہے . اور ویسے بھی اب تو جب آپ ملتان آ جاؤ گی تو ہر رات ہی یادگار بنا دوں گا . چا چی میری بات سن کر کھل اٹھی . اور پِھر میں نے اپنا ناشتہ ختم کیا اور چا چی برتن اٹھا کر کچن میں رکھنے لگی. پِھر میں وہاں سے اٹھا اور اپنے بیگ سے کپڑے نکال کر بَدَل لیے اور چا چی کو بولا میں باہر جا رہا ہوں . مجھے دیر ہو جائے گی . میں مکان کے کام کے لیے ہی جا رہا ہوں . اور پِھر میں گھر سے نکل آیا اور میں محلے سے باہر نکل کر بازار میں آ گیا پہلے تو میں نے بازار کے ایک کونے سے لے کر دوسرے کونے تک چکر لگایا اور چیک کرنے لگا کے کہاں کہاں پر پراپرٹی والوں کے دفتر ہیں . چکر لگا کر دیکھا تو کل 5 دفتر تھے . میں پہلے والے دفتر میں چلا گیا وہاں پر اس کو اپنا بتا دیا کے میں کس گھر سے آیا ہوں وہ میرے چا چے کو جانتا تھا اور سمجھ گیا اور بولا کے میں آپ کی کیا خدمت کر سکتا ہوں . میں نے اس کو مکان کا بتا دیا تو وہ کچھ دیر سوچتا رہا پِھر بولا کے ویسے تو جلدی میں مکان کا ٹھیک ریٹ نہیں ملے گا لیکن ایک پارٹی ہے اس سے شام کو بات کر کے بتا دوں گا اور اگر ان کا موڈ ہوا تو میں آپ کی ملاقات کروا دوں گا . میں پِھر اس سے اِجازَت لے کر دفتر سے باہر نکل آیا اور پِھر اگلے دفتر کی طرف چل پڑا میں نے اگلے 2 دفتر کے باہر جا کر اندر کا اندازہ لگایا تو مجھے کوئی ڈھنگ کا بندہ نظر نہیں آیا . میں جب بازار کے آخر میں بےچ ہوئے دفتر کے پاس گیا تو اندر دیکھا تو ایک سفید داڑی والا بندہ بیٹھا اخبار پڑھ رہا تھا . میں اندر چلا گیا اور اس کو سلام کیا تو اس نے اخبار سے نظر ہٹا کر مجھے دیکھا اور سلام کا جواب دیا اور بولا جی بیٹا میں آپ کی کیا خدمت کر سکتا ہوں . تو میں وہاں پر رکھی کرسی پر بیٹھ گیا اور اس کو پہلے اپنا بتایا کے میں کس مکان سے آیا ہوں . وہ بندہ مجھے غور سے دیکھنے لگا اور میرے چا چے کا نام لے کر بولا تم ان کے کیا لگتے ہو تو میں بھی تھوڑا حیران ہوا اور بولا کے وہ میرے چا چا جی ہیں تو وہ آگے ہو کر میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور بولا کے بیٹا تمہارا چا چا بہت اچھا اور جی دار آدمی تھا میرا بہت یار تھا اور اکثر گھر میں جب اس کا دِل نہیں لگتا تھا تو میرے پاس آ جاتا تھا میں اس سے اس کی فکر کا پوچھتا رہتا تھا لیکن اس نے کبھی بھی اپنی مشکل کا نہیں بتایا لیکن میں جانتا تھا وہ اندر سے خوش نہیں رہتا تھا . لیکن میرے بار بار پوچھنے کی باوجود بھی اس نے کچھ نہیں بتایا اور پِھر ایک دن اِس دنیا کو چھوڑ کر چلا گیا . اور بیٹا تمہیں پتہ ہے جس مکان میں تمہارا چا چا رہتا تھا وہ میں نے لے کر کر دیا تھا تب سے تمہارا چا چا میرا یار تھا . میں نے کہا بس میں بھی اپنے چا چے کی ایک پریشانی کو حَل کرنے کے لیے ملتان سے لاہور آیا ہوں اصل میں میں اپنے چا چے کی فیملی کو یہاں سے واپس لے کر ملتان جانا چاہتا ہوں اِس لیے یہ والا مکان ہم نے بیچنا ہے . اگر آج آپ پِھر ہماری مدد کر دیں تو بہت مہربانی ہو گی . تو اس بندے نے کہا بیٹا تم فکر کیوں کرتے ہو . میں اپنے دوست کا کام نہیں کروں گا تو کس کا کروں گا . تم بتاؤ کب بیچنا چاھتے ہو تو میں نے کہا میں نے آج رات کو ضروری کام سے اسلام آباد جانا ہے اگر آپ جتنا جلدی سے جلدی ہو سکے تو یہ کام کروا دیں تو مسئلہ حَل ہو جائے گا . تو اس بندے نے کہا بیٹا میں آج ہی 1 یا 2 پارٹی سے بات کرتا ہوں تم بے شک اسلام آباد چلے جاؤ میں اپنے یار کے گھر کا اچھا سا سودا کروا دوں گا جس سے اس کی فیملی کو فائدہ ہو سکے تم بے فکر ہو جاؤ . میں نے اس بندے کو اپنا نمبر دے دیا اور بولا جس دن بھی کوئی پارٹ مل جائے اور سودا پکا ہو جائے تو مجھے کاغذی کاروای کے لیے کال کر دیں میں اس دن ہی یہاں آ جاؤں گا . لیکن کوشش کر کے یہ کام 1 ہفتے کے اندر اندر کروا دیں . تو اس بندے نے کہا بیٹا تم بے فکر ہو جاؤ . میں کروا دوں گا اور تمہیں بھی کال کر دوں گا . پِھر میں کچھ دیر مزید بیٹھ کر واپس آ گیا اور دفتر سے باہر نکل کر میں نے اپنے اسلام آباد والے دوست کو کال کی اور اس کو بتا دیا کے میں صبح کی ٹرین سے اسلام آباد آ رہا ہوں تم مجھے وہاں سے پک کروا لینا اور اس کو کہا کے مجھے تمہارا کچھ فارغ ٹائم چاہیے مجھے تم سے بہت ضروری باتیں کرنی ہیں . تو اس نے کہا کوئی مسئلہ نہیں ہے تم کل آ جاؤ میں کل اپنے دفتر نہیں جاؤں گا اور سارا دن تمھارے ساتھ ہی رہوں گا پِھر تم اپنے مسئلہ بھی بتا دینا اور میں تمہیں ثناء کی بھی بات آرام سے سمجھا دوں گا . پِھر میں اپنے دوست کی طرف سے مطمئن ہو کر کچھ دیر گھومنے کے لیے لاہور شہر کی طرف چلا گیا اور گھومتا رہا اور تقریباً 3 بجے کے قریب تھک سا گیا اور پِھر رکشے پر بیٹھ کر واپس گھر آ گیا اور آ کر چا چی نے دروازہ کھولا میں گھر میں داخل ہو کر باتھ روم چلا گیا اور نہا دھو کر باہر نکل آیا تو چا چی نے كھانا لگا دیا تھا میں اور چا چی كھانا کھانے لگے تو چا چی نے کہا اتنی دیر کیوں لگادی میں نے جھوٹ بولا دیا بس مکان کے سودے کے لیے آگے پیچھے بھاگ دوڑ میں ٹائم کا پتہ ہی نہیں چلا اور پِھر چا چی کو اس بندے کی ساری باتیں بتا دیں چا چی بھی مطمئن ہو گئی تھی . پِھر كھانا کھا کر مجھے کچھ تھکن سی محسوس ہو رہی تھی میں نے چا چی کو کہا کے میں کچھ دیر آرام کروں گا تھوڑا سا تھک گیا ہوں اور آج رات کو 8 بجے مجھے نکلنا بھی ہے . اور میں یہ بول کر چا چی والے کمرے میں آ گیا اور بیڈ پر لیٹ گیا اور پتہ ہی نہیں چلا سو گیا تقریباً6:30 پر مجھے چا چی نے جگا دیا اور بولی بیٹا اٹھ جاؤ اور نہا دھو کر تیار ہو جاؤ ٹائم تھوڑا ہے تمہاری ٹرین نکل جائے گی . میں گھڑی پر ٹائم دیکھا اور پِھر اٹھ کر باتھ روم میں گھس گیا اور نہانے لگا اور نہا دھو کر فریش ہو گیا چا چی نے میرے کپڑے تیار کر کے باہر بیڈروم میں بیڈ پر رکھ دیئے تھے میں نے تولیہ بندھا ہوا تھا اور باہر آ کر کپڑے پہن لیے اور بن سنور کر کے کمرے سے نکل کر ٹی وی لاؤنج میں آ گیا 5 منٹ بَعْد ہی چا چی چائے لے کر آ گئی اور میں نے چائے پی اور گھڑی پر ٹائم دیکھا تو7:10 ہو رہے تھے پِھر اپنا بیگ لیا اور چا چی سے اِجازَت لے کر گھر سے نکل آیا اور اسٹیشن کی طرف آ گیا اسٹیشن پر آ کر ٹائم دیکھا تو ابھی 10 منٹ باقی تھے . پِھر میں نے ٹکٹ لیا اور ٹرین میں سوار ہو گیا ٹرین اپنے وقعت پر چل پڑی . میں بھی اپنا بیگ رکھ کر اپنی سیٹ پر بیٹھ گیا اور باہر دیکھنے لگا . تقریباً 10 بجے نیند نے مجھے پِھر آ لیا اور میں سو گیا . مجھے بڑی ہی مزے کی نیند آئی اور تقریباً صبح کے 4 ہو رہے تھے جب میری آنکھ کھلی اور پِھر میں اپنی سیٹ سے اٹھ کر ٹرین کے باتھ روم میں گیا منہ ہاتھ دھو کر پِھر کچھ دیر بَعْد آ کر سیٹ پر بیٹھ گیا . تقریباً 5 بجے کے قریب ٹرین راولپنڈی اسٹیشن پہنچ گئی اور میں بھی ٹرین سے باہر نکل آیا ابھی میں ٹرین سے اُتَر کر اسٹیشن پر ہی چل کر باہر کی طرف آ رہا تھا میرا موبائل بجنے لگا میں نے کال سنی تو آگے سے کسی بندے نے کہا سر آپ کہا ں ہے میں آپ کو لینے کے لیے آیا ہوں مجھے اس نے میرے دوست کا نام لیا کے انہوں نے بھیجا ہے . پِھر اس نے اسٹیشن سے باہر نکل کر پارکنگ میں کھڑی اپنی گا ڑی کا حلیہ بتایا اور میں تلاش کرتا کرتا اس کے پاس آ گیا وہ بھی شاید مجھے دیکھ کر سمجھ گیا تھا وہ میرے دوست کا ڈرائیور تھا یہ ایک سرکاری گا ڑی تھی . میں اس کے ساتھ بیٹھ گیا اور پِھر وہ مجھے لے کر میرے دوست کے گھر لے آیا جب میں اپنے دوست کے گھر پہنچا تو 6 بج چکے تھے . میرا دوست بھی اٹھ چکا تھا اور مجھے باہر آ کر ملا اور پِھر مجھے گھر میں لے گیا اس کی بِیوِی بھی اٹھی ہوئی تھی میں نے ان کو سلام کیا اور پِھر میرا دوست بولا کے تم تھوڑا کمرے میں جا کر آرام کر لو میں 9 بجے تک ایک چھوٹا سا کام نمٹا کر واپس آتا ہوں پِھر واپس آ کر دونوں ناشتہ کرتے ہیں اور اپنے نوکر کو بولا کے مجھے روم میں لے جائے . وہ مجھے ایک روم میں لے گیا جو بہت ہی اچھا بنا ہوا تھا ڈبل بیڈ لگا ہوا یہ ایک سرکاری گھر تھا جو میرے دوست کو سرکار کی کی طرف سے ملا ہوا تھا . پِھر میں نے بیگ رکھا اور بیڈ پر لیٹ گیا میں نے اپنے موبائل پر8:30 کا الارم لگا دیا اور سو گیا پِھر جب میرا الارم بجا تو میں اٹھ گیا اور باتھ روم بھی اٹیچ تھا میں اس میں گھس گیا اور نہا دھو کر فریش ہو گیا اور پِھر باہر نکل کر بیڈروم میں بیٹھ گیا ٹائم دیکھا تو 9 ہونے میں 10 منٹ باقی تھے . میں نے دیوار پر لگی ایل سی ڈی کو آن کر دیا اور دیکھنے لگا تقریباً 9:20 پر نوکر آیا اور بولا سر آپ کو سر ناشتے پر بلا رہے ہیں . میں نے ایل سی ڈی کو آف کیا اور اس کے ساتھ ناشتے کی ٹیبل پر آ کر بیٹھ گیا میرا دوست اور اس کی بِیوِی وہاں ہی بیٹھے تھے پِھر میں نے ناشتہ کیا اور تقریباً 10 بجے کے قریب میرا دوست اپنی بِیوِی سے بولا میں اپنے دوست کے ساتھ تھوڑا باہر جا رہا ہوں تھوڑی دیر ہو جائے گی تم بازار چلی جانا ڈرائیور کے ساتھ اور پِھر یہ بول کر مجھے لیا اور میں اور وہ اس کی پرائیویٹ کارمیں بیٹھ کر باہر نکل آئے وہ مجھے اسلام آباد کے پہاڑی علاقے کی طرف لے گیا پِھر ایک جگہ پر گا ڑی کھڑی کی اور مجھے ایک موبائل دیا اور بولا کے یہ موبائل ثناء کا ہے میں نے ابھی تک اِس موبائل کو آن کر کے دیکھا بھی نہیں ہے . لیکن مجھے ثناء کی ہاسٹل کی ان چارج نے جو کچھ بتایا وہ میرے لیے بہت تکلیف والا تھا . اب تم اِس موبائل کو آن کرو اور دیکھو اور پِھر خود ہی فیصلہ کر لو کے کیا کرنا ہے . اور میرا دوست موبائل دے کر گا ڑی سے باہر نکل گیا وہ تھوڑی دور جا کر کھڑا ہو گیا اور سگریٹ پینے لگا میں نے موبائل کو آن کیا اور پِھر اس کو دیکھنے لگا پہلے نمبر چیک کیے مجھے کوئی چیز نظر نہیں آئی میں نے اس کی میموری کو اوپن کیا اور اس کی فائل چیک کی کچھ نظر نہیں آیا ویڈیو والا اوپن کیا وہاں پر کچھ گانے پڑے ہوئے تھے پِھر آخر میں تصویروں والا کھولا تو جو پہلی تصویر پر میری نظر پڑی میرے تو پاؤں کے نیچے سے جان ہی نکل گئی . پِھر میں نے ایک ایک کر کے سب تصویروں کو دیکھا تو جیسے جیسے دیکھتا گیا میں حیران اور پریشان ہوتا گیا . کیونکہ وہ تصویریں عام نہیں تھیں وہ ثناء کی اپنی اور کچھ اس کی کسی لڑکے کے ساتھ ننگی تصویریں تھیں . کچھ تصویروں میں ثناء اکیلی ننگی ہو کر کسی بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی . اور کچھ تصویروں میں ثناء کسی لڑکے کی جھولی میں ننگی ہو کر بیٹھی ہوئی تھی . اور نیچے سے وہ لڑکا بھی ننگا تھا . کسی تصویر میں وہ ثناء کو فرینچ کس کر رہا تھا اور ھاتھوں سے ثناء کے گول گول گورے گورے ممے مصل رہا تھا . اور کسی تصویر میں ثناء اس لڑکے کا لن ہاتھ میں پکڑ کر مسل رہی تھی اور دونوں فرینچ کس کر رہے تھے . میرا تو ثناء کی تصویریں دیکھ کر دماغ پھٹنے لگا تھا . پِھر میں کچھ دیر دیکھتا رہا اور پِھر موبائل کو آف کر کے اپنی جیب میں رکھ لیا اور گا ڑی سے باہر نکل آیا . اور اپنے دوست کے پاس چلا گیا جس جگہ ہم کھڑ ے تھے وہاں دور دور تک کوئی بندہ نہ بندے کی ذات تھی . میں اپنے دوست کے پاس گیا تو اس نے کہا یار یقین کر میں نے موبائل کو آن کر کے نہیں دیکھا کیونکہ جو کچھ مجھے ہاسٹل کی ان چارج نے بتایا تھا مجھے موبائل آن کر کے دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑ ی اور میں ساری بات سمجھ گیا تھا اور بہت پریشان ہوا . اور میں نے ابھی تک دوبارہ ثناء سے ملاقات نہیں کی ہے اور نہ ہی اس کو ابھی تک پتہ ہے کے اس کا موبائل میرے پاس ہے اور مجھے سب کچھ پتہ لگ چکا ہے . کیونکہ میں اپنے سامنے اس کو شرمندہ نہیں دیکھ سکتا تھا . پِھر میرے دوست نے کہا یار تم نے اب سب کچھ دیکھ لیا ہے اور سمجھ گئے ہو اب مجھے بتاؤ میں تمھارے لیے کیا کر سکتا ہوں .

Quote

مجھے تو خود کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی . پِھر میں کچھ دیر خاموش رہا اور پِھر میں نے اپنے دوست کو کہا یار ثناء یہ کام اس لڑکے کے ساتھ کر چکی ہے وہ اپنی عزت تو خراب کر چکی ہے . اِس کا ایک ہی حَل ہو سکتا ہے اگر ثناء اور اس لڑکے کی آپس میں شادی کروا دی جائے تو ہی بدنامی کم سے کم ہو گی . تو میرا دوست میرے کاندھے پر ہاتھ رکھ کر بولا یار تو بہت بھولا ہے . تو جانتا ہے وہ لڑکا کس کا بیٹا ہے . میں اپنے دوست کی طرف دیکھنے لگا اور پِھر میرے دوست نے کہا یار وہ لڑکا کوئی عام گھر کا لڑکا نہیں ہے اس کا باپ ایک سرکاری مہکمے کا بہت بڑا آفیسر ہے اس کی پہنچ مجھ سے بھی بہت زیادہ ہے اور وہ اس باپ کی بگڑی ہوئی اولاد ہے . اور وہ لڑکا تو بس ثناء کے ساتھ اپنے فائدہ نکال کر ایک طرف ہو جائے گا اس نے خود ہی شادی سے انکار کر دینا ہے اور اگر میں اپنی پوزیشن استعمال کر کے اس کو کچھ کروانے کی کوشش کروں گا تو اس کا باپ اس کو ایک گھنٹے میں باہر لے آئے گا اور فائدہ کچھ بھی نہیں ہو گا . اِس لیے میرے دوست کچھ اور سوچ جس سے یہ مسئلہ بھی حَل ہو جائے اور بدنامی بھی نہ ہو . اور پِھر میرا دوست مجھے لے کر گا ڑی میں بیٹھ گیا . میں نے اپنے دماغ پر زور دینا شروع کر دیا اور تقریباً آدھا گھنٹہ گا ڑی میں خاموشی سے بیٹھ کر میں نے ثناء کے متعلق سوچ لیا تھا . میں نے اپنے دوست کو سب سے پہلے سائمہ اور اس کی ماں کی ساری اسٹوری سنا ڈی اور اس لڑکے عمران کا بھی پورا بتا دیا میں نے یہ نہیں بتایا کے سائمہ میری بِیوِی ہے بس یہ ہی کہا کے وہ میری رشتےدار ہیں . میری قسمت اچھی تھی میرا دوست میری شادی پر بھی نہیں آیا تھا . میں نے اپنے دوست کو بتا دیا کے وہ میں اب اپنے رشتےداروں کو واپس ملتان لے کر جانا چاہتا ہوں اور مکان کے سودے کا بھی بتا دیا اور اس کو عمران کا پکا کام کرنے کے لیے اور ویڈیو والے ثبوت کا بھی بول دیا . اور یہ بھی کہہ دیا کے جب میری وہ رشتےدار ملتان شفٹ ہوں گے تو میں ثناء کو بھی واپس ملتان لے جاؤں گا اور وہاں ملتان شہر میں ہی پڑھائی کے لیے داخلا کروا دوں گا . میرا دوست میری ساری بات کو سمجھ گیا تھا اس نے کہا یہ بہت اچھا فیصلہ کیا ہے کے ثناء کو واپس لے جاؤ گے اور اِس میں ہی ہماری بدنامی نہیں ہے . اور رہی بات اس لڑکے کی تم بے فکر ہو جاؤ اس کا ایسا بندوبست کروا دوں گا کے اگر 12 یا14 سال سے پہلے باہر نکل آیا تو پِھر کہنا اور وہ ویڈیو والا ثبوت بھی لے کر ختم کرو دوں گا . اور یہ کام اگلے ہی ہفتے میں ہو جائے گا . اب ہم گھر چلتے ہیں كھانا کھا کر ڈرائیور تمہیں ثناء کے ہاسٹل لے جائے گا تم ثناء کو مل لینا اور پِھر آ جانا آگے تمہاری اپنی مرضی تم کیا کرنا ہے . تو میں نے کہا یار میں كھانا کھا کر ثناء کو مل لوں گا اور پِھر آج رات ہی مجھے واپس ملتان جانا ہے . اور ہو سکتا ہے اگلے 2 یا 3 دن تک مجھے لاہور جانا پڑ ے کیونکہ مجھے مکان کا کچھ کروانا ہے . تو میرا دوست بولا ٹھیک ہے یار جیسے تیری مرضی اور پِھر ہم گھر آ گئے اور دو پہر کو كھانا کھا کر میں ثناء کے ہاسٹل چلا گیا اور ثناء کو جا کر ملا وہ مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوئی . میں نے اس کو ذرا سا بھی شق نہیں ہونے دیا کہ مجھے اس کی ساری بات پتہ چل چکی ہے . اور پِھر میں اس کے ساتھ وہاں تقریباً 2 گھنٹے رہا میں نے ایک چیز نوٹ کی میں ثناء کو سعودیہ جانے سے پہلے دیکھ کر گیا تھا اور آج دوبارہ دیکھ رہا تھا . وہ کافی حد تک بدل چکی تھی وہ اب ایک بچی سے ایک مکمل جوان لڑکی بن چکی تھی اس کا جسم بھی کافی بھر چکا تھا اس کے سینے کے ابھار کافی نکل آئے تھے اور میں نے تصویر میں دیکھا تھا اس کے ممے گول گول اور موٹے ہو چکے تھے . اور اس کا پیٹ بھی ایک مناسب پیٹ تھا اور اس کی گانڈ بھی کافی باہر کی نکلی نظر آ رہی تھی . میں سوچ رہا تھا کے اس لڑکے نے پتہ نہیں کتنی دفعہ اِس پھول کو مسئلہ ہو گا جو ثناء اب ایسی دکھنے لگی ہے . اور پِھر میں ثناء سے مل کر اور اس کو کچھ پیسے دے کر واپس اپنے دوست کے گھر آ گیا وہ گھر پر ہی تھا شام تک اس سے باتیں ہوتی رہیں اس نے بتایا میں نے آج ہی لاہور فون کر کے اس لڑکے عمران کی تفصیل چیک کرنے کے لیے ایک بندے کی ڈیوٹی لگا دی ہے اور آج رات تک اس کا پتہ چل جائے گا . اور اِس ہی ہفتے میں اس کا بندوبست بھی ہو جائے گا . پِھر میں نے اپنے سامان لیا اور اپنے دوست سے اِجازَت لی اور اس کا ڈرائیور مجھے اسٹیشن چھوڑ نے آیا اور پِھر میں رات 11 بجے والی کراچی والی ٹرین میں سوار ہو گیا اور اپنے گھر اگلے دِن دو پہر کو 3 بجے واپس ملتان آ گیا .
میں نے راولپنڈی سے ٹرین میں بیٹھ کر ہی چا چی کو بتا دیا تھا کے کام ہو گیا ہے . اور میں آج رات واپس جا رہا ہوں کل دن کو گھر پہنچ جاؤں گا . چا چی بھی یہ سن کر خوش ہو گئی تھی . میں اگلے دن 3 بجے جب گھر پہنچ کر سب سے سلام دعا کر کے پِھر کچھ دیر آرام کے لیے اپنے کمرے میں چلا گیا . رات کا كھانا وغیرہ کھا کر سو گیا سائمہ کا موڈ تھا لیکن میں نے اس کو تھکاوٹ کا بول کر ٹال دیا اور سو گیا اور اگلا دن بھی معمول کے مطابق گزر گیا اور اس رات بھی سائمہ یا نبیلہ کے ساتھ کچھ نہ ہوا ایک بات تھی کہ نبیلہ مجھے گھر میں دیکھ کر خوش ہو گئی تھی . اور میرے آگے پیچھے شاید کسی بات کے لیے موقع تلاش کر رہی تھی . لیکن شاید اس کو مناسب موقع مل نہیں رہا تھا . پِھر وہ دن بھی یوں ہی گزر گیا . مجھے گھر آ کر آج 2 دن ہو گئے تھے . اور اگلے ہی دن شام کو موسم اچھا تھا میں چھت پر ٹہلنے کے لیے چلا گیا . ابھی مجھے چھت پر آئے ہوئے 15 منٹ ہی ہوئے تھے تو سائمہ نیچے سے اوپر چھت پر بھاگتی ہوئی آ گئی اس کا سانس پھولا ہوا تھا وہ بھاگتی ہوئی آئی اور میرے سینے سے لگ گئی اور کچھ دیر تک تو خاموش رہی جب اس کی کچھ سانس بَحال ہوئی تو وہ میرے آنکھوں میں دیکھ کر بولی وسیم آج میں بہت خوش ہوں آج مجھے بہت بڑی خوش خبری ملی ہے اور میں وہ تم کو ہی پہلے سنانا چاہتی ہوں تو میں نے تھوڑا حیران ہو کر اس کو سوالیہ نظروں سے دیکھا تو وہ بولی آپ کو پتہ ہے مجھے ابھی ابھی تھوڑی دیر پہلے امی کا لاہور سے فون آیا ہے وہ کہتی ہیں کے میں اب لاہور میں نہیں رہ سکتی میرا اکیلے یہاں دِل نہیں لگتا ہے اور میں اب واپس گاؤں آ نا چاہتی ہوں اور تم سب کے ساتھ مل کر رہنا چاہتی ہوں . مجھے تو یہ بات پہلے ہی پتہ تھی لیکن میں سائمہ کو کسی بھی شق میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا . اِس لیے اس کی بات سن کر اپنا موڈ کافی اچھا کر لیا اور خوشی ظاہر کرنے لگا اور اس کو کہا کے یہ تو بہت اچھی بات ہے چا چی واپس گاؤں آ نا چاہتی ہے . میں اور ابّا جی تو پہلے بھی چا چے کے لاہور جانے کے حق میں نہیں تھے لیکن چلو جو ہوا سو ہوا لیکن اب خوشی کی بات ہے چا چی واپس اپنے گاؤں آ نا چاہتی ہے . پِھر سائمہ نے کہا کے وسیم امی کہہ رہی تھی کے وسیم کو 1 یا 2 دن میں لاہور بھیج دو تا کہ میں مکان بیچ کر اپنا سامان لے کر واپس ملتان آ جاؤں تو میں نے کہا ٹھیک ہے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے میں کل یا پرسوں تک چلا جاتا ہوں . اور پِھر سائمہ بھاگ کر نیچے جانے لگی اور کہنے لگی میں امی جی مطلب میری امی کو بھی بتا دیتی ہوں . اور نیچے چلی گئی میں بھی اس کے پیچھے نیچے اُتَر کر آ گیا امی باہر صحن میں ہی تھیں سائمہ جا کر ان کے گلے لگ گئی اور ان کو اپنی امی کی واپسی کا بتانے لگی نبیلہ کچن میں چائے بنا رہی تھی اس نے تھوڑا سا پیچھے ہٹ کر باہر دیکھا اور پِھر سائمہ کی بات سن کر میری طرف دیکھا تو میں نے اشارے سے اس کو سب اچھا ہے کا بتا دیا وہ بھی مطمئن ہو گئی . میری امی بھی سائمہ کی بات سن کر خوش ہو گئی اور دعا دینے لگی . پِھر نبیلہ چائے لے کر آ گئی . ہم سب نے مل کر چائے پی اور پِھر ٹائم دیکھا تو شام کے 6 بج رہے تھے . سائمہ نے کہا میں آج بہت خوش ہوں میں آج وسیم کے لیے اس کی پسند کی بریانی اور کھیر بناؤں گی اور نبیلہ کو کہا آج تم آرام کرو میں کچن کا کام میں خود کروں گی . نبیلہ بھی اس کی بات سن کر حیران ہوئی . پِھر سائمہ کچن میں گھس گئی اور نبیلہ باہر امی کے ساتھ ہی بیٹھ کر باتیں کرنے لگی میں کچھ دیر بیٹھ کر پِھر اٹھ کر اپنے کمرے میں چلا گیا . تقریباً 1 گھنٹے بَعْد نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور آ کر میرے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گئی . اور مجھے سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگی . میں نے اس کو لاہور والی چا چی کی اور اپنی پوری اسٹوری سنا دی میں نے نبیلہ کو ثناء کی کوئی بھی بات ابھی نہیں بتائی تھی

Quote

پِھر سائمہ نے کہا بھائی اِس کا مطلب ہے سائمہ اور چا چی کی اس لڑکے سے جان چھوٹ جائے گی اور آپ کو اپنی بِیوِی اور چا چی دونوں کا مزہ ملا کرے گا . تو میں آگے ہو کر نبیلہ کے ہونٹوں پر ایک فرینچ کس کی اور کہا نبیلہ تم اور باجی فضیلہ میری جان ہو تم دونوں سے بڑھ کر کوئی بھی نہیں ہے اور جو سکھ اور سکون تم نے دیا ہے وہ تو آج تک مجھے سائمہ سے نہیں مل سکا اِس لیے سائمہ کی اپنی پوزیشن ہے تمہاری اپنی ہے اور تم زیادہ عزیز اور پیاری ہو . نبیلہ میری بات سن کا خوشی سے لال سرخ ہو گئی . اور میرے گلے لگ گئی اور آہستہ سے میرے کان میں کہا بھائی آج میرا آخری دن چل رہا ہے کل تیار رہنا مجھے تم سے ملنا ہے . اور آپ کو ایک خوش خبری بھی سنانی ہے . پِھر وہ اٹھ کر باہر چلی گئی . میں ٹی وی دیکھنے لگا اور پِھر رات کا كھانا کر کر اپنے کمرے میں لیٹا ہوا تھا تو 10 بجے سائمہ گھر کے سب کام نمٹا کر کمرے میں آ گئی اور مجھے پتہ تھا وہ خوش بھی ہے اور وہ 2 دن سے میرے ساتھ کرنے کے موڈ میں تھی . لیکن آج نبیلہ نے بھی کہا تھا کے کل وہ بھی تیار ہے . خیر میں نے سائمہ کو ناراض نہ کرتے ہوئے ایک دفعہ جم کر چودا اور پِھر اس کو تھکن کا کہہ کر سویا گیا . اگلے دن میں صبح نہا دھو کر اپنے ہی روم میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھا11 بجے کا ٹائم ہو گا نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور بولی بھائی آج امی نے اور سائمہ نے كھانا کھانے کے بَعْد پھوپھی کے گھر جانا ہے ان کو 1 گھنٹے یہ زیادہ ٹائم واپس آنے میں لگے گا اِس لیے آپ تیار رہنا آج مجھے آپ سے مزہ لینا ہے میں نبیلہ کی بات سن کر مسکرا پڑا اور کہا ٹھیک ہے میری جان اور پِھر وہ چلی گئی . دن کو 2 بجے کے قریب كھانا کھا کر امی نے کہا بیٹا مجھے آج تیری پھو پھی کی طرف جانا ہے بہت دن ہو گئے ہیں چکر نہیں لگا سکی سوچا تھا آج چکر لگا لوں تو میں نے کہا ٹھیک ہے امی جی آپ بے فکر ہو جائیں . اور پِھر سائمہ اور امی چلی گئیں اور میں اپنے کمرے میں آ گیا اور امی اور سائمہ کے جانے کے 10 منٹ بَعْد ہی نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور میں یہ دیکھ کر حیران ہوا وہ اپنے سارے کپڑے اُتار کر میرے کمرے میں ننگی ہو کر آئی تھی اور آتے ہی کمرے کا دروازہ بند کیا اور جھٹ سے میرے ساتھ آ کر چپک گئی . اور بولی بھائی 1 ہفتہ آپ کے بغیر پتہ نہیں کیسے نکالا ہے مجھے تو بس آپ کا نشہ ہو گیا ہے . میں اس کی بات سن کر مسکرا نے لگا تو وہ پِھر بیڈ پر اٹھ کر بیٹھ گئی اور بولی بھائی مجھے مزہ نہیں آ رہا ہے آپ اپنے کپڑے اُتار و جلدی سے اور میری طرح ننگے ہو جاؤ میں نے اٹھ کر اپنے کپڑے اُتار دیئے اور پورا ننگا ہو کر بیڈ پر ٹیک لگا کر بیٹھ گیا نبیلہ پِھر میرے ساتھ چپک گئی اور ایک ہاتھ سے میرے سینے پر ہاتھ پھیر نے لگی اور ایک ہاتھ سے میرے لن پکڑ لیا اور اس کو سہلانے لگی اور بولی کے بھائی آپ کو پتہ ہے . آپ کے لیے بہت اچھی خوش خبری ہے . تو میں نے کہا ہاں مجھے تم نے بتایا تھا لیکن اب سنا بھی دو . تو کہنے لگی کے جب آپ لاہور گئے ہوئے تھے تو میں 2 دفعہ باجی فضیلہ کے گھر گئی تھی اور وہاں ایک چیز اچھی ہوئی کے شازیہ باجی نہیں ملی ان کا میاں ان کو منا کر گھر لے گیا ہے . اور مجھے امید ہے وہ اب زیادہ اپنے گھر میں نہیں رہا کرے گی . تو میں نے کہا نبیلہ یہ تو اچھی بات ہے . اب فضیلہ باجی کے گھر میں بھی کچھ سکون ہو جائے گا اور ظفر بھائی بھی باقی ٹائم دیں گے . نبیلہ نے کہا ہاں بھائی یہ تو بات ٹھیک ہے . شاید اب ظفر بھائی کچھ باجی کا خیال رکھ لیں . میں نے کہا یہ خوش خبری اچھی سنائی ہے پِھر نبیلہ اٹھی اور جھٹ سے میرے لن کا ٹوپا اپنے منہ میں لے لیا اور بولی بھائی اب اور صبر نہیں ہو رہا ہے . پِھر میرے لن کے ٹوپے پر زُبان کو گھما نے لگی پِھر آہستہ آہستہ اس نے لن کو منہ میں لینا شروع کر دیا اور جتنا ہو سکا اپنے منہ میں لے کر اس کا چوپا لگانے لگی . نبیلہ کی زُبان کی گرفت میرے لن پر کافی ٹائیٹ تھی اور تقریباً آدھا لن منہ میں لے کر پِھر ٹوپے تک باہر نکل لیتی تھی پِھر منہ میں لے لیتی تھی . آج ایک تھوڑی حیران کون چیز یہ تھی کے آج نبیلہ کے دانت مجھے اپنے لن پر محسوس نہیں ہو رہے تھے وہ اپنی زُبان اور صرف اپنے منہ کا استعمال کر رہی تھی . اور بڑے ہی گرم جوشی اور اپنے منہ کی گرم گرم تھوک کو جمع کر کے لن کے اوپر مل کر لن کو منہ کے اندر باہر کر رہی تھی . آج اس کا لن کےچوپے لگانے کا اندازِ ہی نرالا اور مزیدار تھا مجھے تو اس کے چو پوں سے ایک عجیب اور نشہ سا چڑھ گیا تھا اور میرے لن اس کے جاندار چو پوں کی وجہ سے منہ میں ہی بار بار جھٹکے کھا رہا تھا اور میرے لن کی رگوں میں خون تیز ہو گیا تھا . سائمہ نے تقریباً 5 منٹ سے بھی زیادہ میرے لن کے جاندار چو پے لگاے اور اگر وہ وہ مزید 2 منٹ میرے لن کا چوپا لگاتی تو شاید میں اس کے منہ میں ہی فارغ ہو جاتا . میں نے اس سے پہلے ہی اپنے لن نبیلہ کے منہ سے نکال لیا . اور نبیلہ کو بیڈ پر لیٹنے کا کہا ُتا کہ میں اس کی پھدی میں لن اندر ڈال سکوں . تو نبیلہ نے کہا بھائی آدھے گھنٹے سے زیادہ ٹائم گزر چکا ہے ٹائم زیادہ نہیں ہے امی اور سائمہ کبھی بھی گھر آ سکتے ہیں . اِس لیے پھدی میں پِھر کسی وقعت کروا لوں گی لیکن ابھی آپ میری گانڈ میں کرو تا کہ میرے بھائی کا بھی مزہ پورا ہو جائے میں اس کی بات سن کر مسکرا پڑا اور نبیلہ بیڈ سے اُتَر کر صوفے کے پاس چلی گئی اور صوفے کی ٹیک پر اپنے بازو رکھ لیے اور اپنی ٹانگوں کو صوفے پر رکھ کر گھٹنوں کے بل ہو گئی اور اپنی ٹانگوں کو پیچھے سے کھولا لیا اب نبیلہ کی گانڈ کی موری بالکل سامنے تھی پِھر نبیلہ نے پیچھے مڑ کر میری طرف دیکھا اور آنکھ مار کر کہا بھائی دیکھ کیا رہے ہو جلدی آؤ اور اپنی گھوڑی کی سواری کرو . میں آج نبیلہ کی بہت سے حرکتوں سے کافی حیران تھا . خیر میں اٹھا اور جا کر نبیلہ کے پیچھے کھڑا ہو گیا اور اپناکافی زیادہ تھوک نکال کر اپنے لن پر مل دیا اور کچھ تھوک نبیلہ کی گانڈ کی موری پر مل دیا نبیلہ کی گانڈ کی موری اب پہلے جیسی نہیں تھی جو پہلی دفعہ تھی ایک چھوٹی سی گول سی موری تھی لیکن میرے 2 دفعہ گانڈ میں کرنے کی وجہ سے اب تھوڑی کھل گئی تھی میں نے لن کو نبیلہ کی گانڈ کی موری پر فٹ کیا تو نبیلہ نے ایک ہلکا سا جھٹکا پیچھے کو مارا تو لن کا ٹوپا پچ کی آواز کے ساتھ نبیلہ کی گانڈ میں اُتَر گیا نبیلہ کے منہ سے ایک مستی بھری آواز نکالی آہ بھائی مزہ آ گیا ہے . اور پِھر کہنے لگی بھائی آہستہ آہستہ لن کو اندر کرو . میں نے لن پر زور دینا شروع کر دیا اور تقریباً آہستہ آہستہ کرتے کافی حد تک لن کو نبیلہ کی گانڈ میں اُتار چکا تھا . ابھی بس 2 انچ یا تھوڑا سا زیادہ باقی رہ گیا تھا . نبیلہ اِس دوران کبھی اپنی گانڈ کو ڈھیلا کر لیتی جب تھوڑی تکلیف یا دَرْد محسوس ہوتی تو اپنی گانڈ کو تھوڑا ٹائیٹ کر لیتی جس سے اس کی موری بھی ٹائیٹ ہو جاتی تھی . نبیلہ کی گانڈ کے اندر پہلے ہی میرا لن بہت زیادہ فٹ ہو کر اندر جاتا تھا اور جب وہ ٹائیٹ کر لیتی تھی تو ایسا محسوس ہوتا تھا کے میرے لن کی کسی نے گردن دبا دی ہو . خیر آخری لن کا جھٹکا میں نے زور سے مار کر پورا لن نبیلہ کی گانڈ میں اُتار دیا اب میرے اور نبیلہ کا جسم آپس میں ایک ساتھ جڑا ہوا تھا . آخری جھٹکے سے نبیلہ کے منہ سے ایک ہلکی سی چیخ نکلی آہ مر گئی بھائی کیا اپنی بہن کی جان لو گے آرام سے کرو میں بھاگ تھوڑی رہی ہوں . میں اس کی بات سن کر مسکرا پڑا اور بولا میں بھی تھوڑا اپنی جان کو بھاگنے دوں گا . پِھر میں کچھ دیر کے بَعْد لن کو اندر باہر کرنے لگا میری سپیڈ آہستہ آہستہ تھی میں لن کو ٹوپی کے رنگ تک باہر کھینچ لیتا تھا اور پِھر پورا جڑ تک اندر اُتار دیتا تھا . میں تقریباً 5 منٹ تک آرام آرام سے جھٹکے مارتا رہا پِھر جب میرا لن کافی حد تک نبیلہ کی گانڈ میں رواں ہو چکا تھا نبیلہ نے بھی محسوس کر لیا تھا وہ خود ہی بولی بھائی اب تیز تیز جھٹکے لگاؤ میں نے بھی اپنے سپیڈ تیز کر دی اور دوسری طرف نبیلہ بھی فل گرم ہو چکی تھی وہ بھی گانڈ کو آگے پیچھے کر کے لن کو اندر باہر لینے لگی میں نے مزید 3 سے 4 منٹ نبیلہ کو تیز تیز جھٹکے مار رہا تھا نبیلہ کے منہ سے سسکیاں نکل رہیں تھیں آہ آہ اُوں آہ آہ بھائی اور زور سے کرو مزہ آ رہا ہے آہ آہ اوہ آہ نبیلہ فل مدھوش ہو چکی تھی گھر میں بھی کوئی نہیں تھا اور کمرے میں ہم چدائی کر رہے تھے کمرے میں میرے جھٹکوں کی وجہ سے دھپ دھپ کی آواز گونج رہی تھی اور نبیلہ کی سسکیاں بھی کمرے سے باہر تک جا رہیں تھیں . میں نبیلہ کی سسکیاں سن کر خود جوش میں آ گیا اور اپنے پوری طاقت سے جھٹکے مارنے لگا اور پِھر مزید 2 منٹ کے طوفانی جھٹکوں کے بَعْد میں نے اپنا گرم گرم منی کا لاوا نبیلہ کی گانڈ کی اندر ہی چھوڑ دیا میرا لن جھٹکے مار مار کر منی چھوڑ رہا تھا نبیلہ نے جب میری منی کو اپنی گانڈ میں محسوس کیا تو اپنی گانڈ کو میرے لن پر اور زیادہ ٹائیٹ کر لیا پِھر جب میرے لن نے آخری قطرہ بھی نکال دیا تو پِھر نبیلہ نے بھی اپنی گانڈ کو تھوڑا ڈھیلا چھوڑ دیا اور میں نے اپنے لن باہر نکال لیا اور صوفے پر ہی بیٹھ کر اپنی سانسیں بَحال کرنے لگا نبیلہ بھی سیدھی ہو کر صوفے پر ہی لیٹ گئی اور لمبی لمبی سانس لینے لگی

Quote

15151151515151511515151515

Quote

پِھر کچھ دیر بَعْد نبیلہ ننگی ہی اَٹھ کر اپنے کمرے میں چلی گئی اور میں بھی اپنے باتھ روم میں گھس گیا اور نہانے لگا . نہا دھو کر دوبارہ آ کر بیڈ پر لیٹ گیا اور پتہ ہی نہیں چلا سو گیا تقریباً 5 بجے کا ٹائم تھا میرا موبائل بجنے لگا میں نے موبائل اٹھا کر دیکھا تو کسی اور نمبر سے کال آ رہی تھی میں نے کال کو پک کیا اور سلام بول کر پوچھا کون تو آگے سے وہ ہی پراپرٹی والا بندہ جو چا چے کا دوست تھا اس کا فون تھا اور مجھے بتانے لگا کے 1 پارٹی سے بات ہو گئی ہے اور وہ بہت اچھے ریٹ پر گھر خرید نے کے لیے راضی ہو گئے ہیں . اب کاغذی کارروائی کرنی ہے تو تم ہفتے والے دن تک لاہور آ جاؤ میں نے دوسری پارٹی کو بھی ہفتے کا ٹائم دے دیا ہے . اور آج منگل کا دن تھا میں نے ان کو کہا ٹھیک ہے میں ہفتے کو صبح آپ کے پاس حاضر ہو جاؤں گا . اور پِھر فون بند ہو گیا مجھے اب کافی حد تک تسلی ہو گئی تھی . میرا کام کافی حد تک آسان ہو چکا تھا . ابھی میں یہ ہی سوچوں میں گم تھا میرا موبائل پِھر بجنے لگا میں نے دیکھا تو میرا اسلام آباد والا دوست کال کر رہا تھا میں نے کال پک کی اور سلام دعا کے بَعْد اس نے خوشخبری دی کے اس لڑکے کا کام ہو گیا ہے . اس کے ساتھ باقی 2 لڑکے اور بھی وہ بھی پکڑے گئے ہیں ایک پٹھان تھا وہ اپنے صوبے میں بھاگ گیا ہے لیکن وہ بھی جلدی پکڑا جائے گا . اور اس لڑکے عمران کا موبائل اور لیپ ٹاپ سب کچھ قبضے میں لے لیے اور اس میں سے سارا ثبوت وغیرہ ختم کر دیا ہے . میرے دوست نے بتایا وہ لڑکا بہت حرامی اور تیز تھا اس نے 2 اور لڑکیوں کی ویڈیو بنا رکھی تھی وہ ویڈیو کے ثبوت بھی ختم کر دیئے ہیں اور اس کا موبائل اور لیپ ٹاپ کو توڑ کر ضائع کر دیا ہے. اور اس لڑکے پر 1 اور پکا کیس ڈال کر اور یہ کیس ڈال کر پکا اندر کروا دیا ہے . اب تم اپنے ریشتے داروں کو بول دو کہ وہ بے فکر ہو جائیں . وہ کبھی بھی دوبارہ نظر نہیں آئے گا . پِھر میری اپنے دوست سے یہاں وہاں کی باتوں کے بَعْد فون بند ہو گیا . اب میں اپنے دوست کی کال کے بَعْد مکمل طور پر پر سکون ہو چکا تھا . اب مجھے بس لاہور جانا تھا اور چا چی کو لے کر واپس گاؤں آنا تھا . پِھر میں اپنے بیڈ سے اٹھا اور باتھ روم میں جا کر فریش ہو گیا اور پِھر اپنے کمرے سے نکل کر باہر صحن میں آ گیا نبیلہ اس ہی ٹائم چائے بنا کر لے آئی تھی پِھر میں نے وہاں بیٹھ کر چائے پی اور کچھ ضروری کام کا بول کر میں گھر سے باہر نکل آیا اور فضیلہ باجی کے گھر کی طرف چل پڑا . میں جب فضیلہ باجی کے گھر کے دروازے پر جا کر دستک دی اور انتظار کرنے لگا . لیکن 2 منٹ گزر جانے کے بَعْد بھی کوئی باہر نہیں آیا . پِھر میں نے دروازے پر دستک دی اور اِس دفعہ تھوڑی زور سے دی اور دروازہ کھلنے کا انتظار کرنے لگا تقریباً 1 منٹ کے بَعْد باجی فضیلہ نے دروازہ کھول دیا اور میں نے دیکھا ان کے بال گیلے تھے اور دوپٹہ نہیں لیا ہوا تھا تولیہ سر پر رکھا ہوا تھا شاید وہ ابھی ابھی نہا کر باہر نکلی تھی . مجھے دروازے پر دیکھ کر مسکرا پری اور بولی وسیم تم آج کیسے رستہ بھول گئے ہو اور مجھے کہا اندر آؤ اور میں گھر کے اندر آ گیا اور باجی نے دروازہ بند کر دیا اور باجی میرے ساتھ چلتی ہوئی مجھے اپنے کمرے میں لے گئی اور میں ان کے کمرے میں بیٹھ گیا باجی کمرے سے باہر چلی گئی جب باجی کمرے سے باہر چلی گئی تو میں نے نوٹ کیا ان کے کپڑے جسم کے ساتھ چپکے ہوئے تھے شاید وہ نہا کر فوراً جلدی میں کپڑے پہن کر باہر دروازہ کھولنے آ گئی تھی . ان کے کپڑے جسم کے ساتھ چپک جانے کی وجہ سے ان کے جسم کے ابھا ر کافی زیادہ عیاں ہو گئے تھے . اور ان کا سڈول جسم اور لمبی اور موٹی رانںا عیاں ہو گئے تھیں اور رانوں سے اوپر ان کی گول مٹول موٹی باہر کو نکلی ہوئی گانڈ ایک دلکش منظر پیش کر رہی تھی . میں پہلی دفعہ اپنی باجی کے جسم کو دیکھ کر پاگل سا ہو گیا تھا اور میرے جسم میں کر نٹ دور نے لگ گیا تھا . پِھر باجی کچھ دیر بَعْد میرے لیے کولڈ ڈرنک گلاس میں ڈال کر لے آئی اور مجھے دے دیا اور خود اپنے ڈریسنگ ٹیبل پر بیٹھ کر اپنے بال ٹھیک کرنے لگی ان کی قمیض گیلی ہونے کی وجہ سے پیچھے سے چپکی ہوئی تھی اور یوں محسوس ہو رہا تھا انہوں نے قمیض کے نیچے برا نہیں پہنی ہوئی تھی . میں کولڈ ڈرنک بھی پی رہا تھا اور ساتھ ساتھ کن اکھیو ں سے ان کو بھی دیکھ رہا تھا . مجھے شاید اندازہ نہیں تھا کے باجی بھی ڈریسنگ ٹیبل کے شیشے میں مجھے ہی دیکھ رہی تھی اور مسکرا رہی تھی . پِھر کچھ دیر بَعْد باجی کی آواز آئی وسیم میرے بھائی کیا حال ہے آج اپنی باجی کو بہت غور سے دیکھ رہے ہو اپنی باجی کی کون سی نئی چیز دیکھ لی ہے اور ساتھ ہی مسکرا نے لگی. میں باجی کی بات سن کر شرمندہ ہو گیا اور بولا نہیں باجی ایسی بات نہیں ہے . میں بس دیکھ رہا تھا کہ میری باجی آج بہت خوش نظر آ رہی ہیں . تو میں بھی خوش بھی تھا اور حیران تھا اِس لیے آپ کو دیکھ رہا تھا . باجی نے کہا ہاں وسیم آج میں بہت عرصے کے بَعْد خوش ہوں . مجھے کچھ سکون نصیب ہوا ہے . میں نے کہا باجی اپنی خوشی مجھے نہیں بتاؤ گی تو باجی تھوڑا سا شرما گئی اور بولی وسیم میرے بھائی میں تمہیں بتا دوں گی مجھے تم سے اور بھی 1 ضروری بات کرنی ہے اِس لیے میں سوچ رہی تھی کے میں گھر چکر لگا کر تم سے بات کر سکوں . لیکن اچھا ہوا تم ہی آ گئے اب یہاں آرام سے بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں . میں نے کہا باجی ظفر بھائی اور خالہ اور شازیہ باجی نظر نہیں آ رہے سب کہاں ہیں تو باجی نے کہا شازیہ تو شکر ہے اپنے گھر چلی گئی ہے اس کا بھی تمہیں بتاتی ہوں وہ ہی تو میری خوشی کی اصل وجہ ہے اور خالہ اور ظفر ڈاکٹر کے پاس گئے ہیں خالہ کو کچھ دن سے بخار تھا آج ظفر کام سے جلدی آ گئے تھے وہ خالہ کو لے کر ڈاکٹر کے پاس گئے ہیں میں گھر میں اکیلی ہی تھی . پِھر باجی نے اپنے بال ٹھیک کیے اور بیڈ سے اپنے دوپٹہ اٹھا کر اپنے گلے میں ڈال لیا اور میرے قریب میں ہی کرسی رکھ کر بیٹھ گئی اور بولی وسیم پہلے مجھے بتاؤ تم اسلام آباد خیر سے گئے تھے . تو میں نے کہا باجی میں آج آیا ہی آپ سے کچھ ضروری باتیں کرنے ہوں اور آپ کو ساری بات بتا دینا چاہتا ہوں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کے آپ میری بڑی ہیں اور میرا ہی فائدہ سوچے گی اِس لیے میں آپ سے کھل کر بات کرنے کے لیے آیا ہوں . تو باجی نے کہا وسیم میرے بھائی تم ہم سب گھر والوں کی جان ہو . پہلے تم بتاؤ تم کیا کہنا چاہتےہو . میں نے پِھر اپنے اندر ہمت پیدا کی کیونکہ آج پہلی دفعہ اِس قسِم کی بات میں اپنی باجی کے ساتھ کر رہا تھا اور میں نے باجی بتا دیا کہ کیسے میں اسلام آباد کا گھر میں بتا کر لاہور گیا اور کیسے چا چی کے ساتھ ملا اور ان کے ساتھ 1 دن اور رات گزاری یہ بھی بتا دیا کے چا چی کے ساتھ رات کو کیا کیا ہوتا رہا اور پِھر مکان کا سودا اور چا چی کی گاؤں واپسی اور باجی کو چا چی کی وہ ساری بات جو اس لڑکے عمران نے سائمہ کے ساتھ شروع کیا پِھر چا چی کے ساتھ کیا اور ویڈیو والی سب بات میں نے باجی فضیلہ کو بتا ڈی اور میں نے باجی کو کہا باجی جب آپ گھر آئی تھیں اور میرے کمرے میں آ کر مجھے آپ نے سائمہ اور چا چی کی باتیں کی تھیں میں نے ایک پلان بنا لیا تھا اور آپ کو بھی کہا تھا کے میں سب مملت ٹھیک کر دوں گا اور مجھے آپ کی بھی مدد کی ضرورت ہو گی اور آپ نے اس وقعت کہا تھا کے میں اپنے بھائی کے ہر کام میں اور مشکل میں ساتھ دوں گی . تو باجی نے کہا وسیم ہاں میرے بھائی مجھے سب یاد ہے اور میں اپنی بات پر قائم ہوں . لیکن تم نے اتنا کچھ کر دیا اور مجھے پتہ بھی نہیں لگنے دیا . میں نے کہا باجی اب تو آپ کو بتا دیا ہے اور سب کچھ بتا دیا ہے اب میں جمه کو لاہور جا رہا ہوں ہفتے کو مکان کا پکا کام کر کے اتوار والے دن میں چا چی اور سامان لے کر گاؤں واپس آ جاؤں گا . باجی نے کہا بھائی ویسے چا چی نے واپس آنے کا بہت اچھا فیصلہ کیا ہے اور اس لڑکے سے بھی جان چھوٹ جائے گی اور یہاں رہ کر دونوں ماں بیٹی کی عزت بھی محفوظ ہو جائے گی . پِھر باجی نے کہا وسیم اب بتاؤ میری مدد کی کیا ضرورت ہے تو میں نے کہا باجی نبیلہ سائمہ سے بہت زیادہ غصہ کھاتی ہے اور اس کو بالکل برداش نہیں کرتی ہے آپ کو نبیلہ کا دماغ بدلنا ہو گا کیونکہ آپ اور مجھے پتہ چل چکا ہے کے سائمہ نے اس لڑکے سے شادی اور محبت کے چکر میں یہ رشتہ قائم کیا لیکن وہ اس وقعت نا سمجھ تھی نادان تھی اس کو نہیں پتہ تھا کے وہ لڑکا اس کو دھوکہ دے رہا ہے اور صرف اس کے جسم کی بھوک رکھتا ہے اور اس نے سائمہ کے بَعْد چھا چی کو بھی گندا کیا اور شکر ہے ثناء اس سے بچ گئی لیکن نبیلہ یہ بات نہیں سمجھتی ہے

Quote

آپ اس کو بس یہ سمجھا دو کے وہ گھر میں سائمہ کے ساتھ ایڈجسٹ کر لے اور ابھی تھوڑے دن تک چھا چی بھی آ جائے گی وہ کچھ دن تو ہمارے اوپر والے پررشن میں ہی رہے گی پِھر وہ کہہ رہی تھی لاہور والے مکان کے پیسے سے وہ اپنے گھر بھی یہاں نزدیک میں لے گی آپ نبیلہ کو کہو کے چھا چی کی بھی کچھ دن تک برداشت کر لے اور سائمہ کے ساتھ بھی ایڈجسٹ ہو جائے . تو فاضیلہ باجی نے کہا ہاں وسیم تم ٹھیک کہہ رہے ہو میں تمہاری ساری بات سمجھ گئی ہوں . میں اس کو سمجھا دوں گی لیکن میرے سے زیادہ وہ تمہاری بات معاً لے گی اور مجھے نبیلہ کے ہی بارے میں تم سے ضروری بات کرنی تھی جس کے لیے مجھے گھر انا تھا . میں تھوڑا سا گھبرا سا گیا میری حالت کو شاید فاضیلہ باجی نے نوٹ کر لیا تھا وہ اپنی کڑی پر تھوڑا سا آگے ہو کر ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر رکھ دیا اور اپنی گانڈ کی ایک سائڈ باہر کی نکل کر مجھے سے کہنے لگی دیکھو وسیم میں تمہاری باجی ہوں تو نبیلہ کی بھی باجی ہوں . تم میرے بھائی ہو اور ہماری جان ہو میں اپنے دونوں بہن بھائی کا کبھی بھی برا نہیں سوچ سکتی ہوں . مجھے نبیلہ نے تمھارے اور اس کے درمیان جو کچھ ہوا اس کا بتا دیا ہے . وسیم ہے تو بہت غلط کام لیکن میں نے دیکھا ہے نبیلہ تم سے حد سے زیادہ پیار کرتی ہے اگر وہ تمہاری بہن نہ ہوتی تو شاید آج تمہاری بِیوِی ہوتی . اور نبیلہ کی شادی نہ کرنے کی وجہ بھی مجھے اب سمجھ آ گئی ہے لیکن وسیم میرے بھائی بہن بھائی میں یہ غلط رشتہ بن جانا بہت ہی غلط ہے لیکن میں پِھر بھی اپنی بھائی اور بہن کے ساتھ ہوں . تم دونوں بہن بھائی آپس میں جب دِل کرے پیار کرو لیکن دنیا کے سامنے بہن بھائی ہی رہو اور کسی کو بھی اپنے کسی غلط کام سے شاق میں نہیں ڈالو اور میں خود تم دونوں کے ساتھ ہوں . لیکن میرے بھائی بات یہ ہے کے نبیلہ کا یوں تم سے ساری زندگی اِس رشتے میں رہ کر یہ کام کرنا بہت مشکل اور خطرناک ہو سکتا ہے اِس لیے میں تم سے بات کرنا چاہتی ہوں کے تم اور نبیلہ آپس میں بے شک یہ رشتہ قائم رکھو لیکن اب نبیلہ تمہاری ہر بات مانتی ہے اور سمجھتی ہے تم اس کو کسی بھی طرح منع کر ظہور کے لیے راضی کر لو . کیونکہ اگر بنا شادی کے ہی تم دونوں سے کبھی کوئی غلطی ہو گئی تو گاؤں اور رشتے داروں میں بہت بدنامی ہو گی اور عزت خاک میں مل جائے گی اور تم اگر نبیلہ کو ظہور کے لیے منع لو گے تو تم دونوں کا فائدہ ہو جائے گا جب نبیلہ کی ظہور کے ساتھ شادی ہو جائے گی تو تم دونوں کا کام اور زیادہ آسان ہو جائے گا اگر کوئی غلطی ہو بھی جائے گی تو پتہ نہیں چلے گا کیونکہ نبیلہ شادی شدہ ہو گی کسی پر شاق بھی نہیں ہو گا . باجی نے کہا وسیم تم سمجھ رہے ہو نہ میں کیا کہہ رہی ہوں . میں نے کہا باجی میں آپ کی ایک ایک بات سمجھ گیا ہوں آپ نے بہت اچھا مشورہ دیا ہے . یہ نبیلہ کی زندگی کے لیے اچھا مشورہ ہے . تو باجی نے کہا اس کو پکا راضی کرو اس کو کہو شادی کے بَعْد بھی وہ مجھے سے رشتہ رکھ سکتی ہے کھل کر مزہ لے سکتی ہے . اس کو میری کہی ہوئی بات سمجھا کر راضی کر لو پِھر بھائی کوئی مسئلہ نہیں ہو گا نبیلہ اپنے گھر کی ہو جائے گی اور تم دونوں جب دِل کرے مزہ بھی کر لیا کرنا. میں باجی کی بات سن کر بولا کے باجی آپ بے فکر ہو جائیں میں آپ کی پوری بات سمجھ گیا ہوں . میں اب نبیلہ کو منالوں گا آپ بے فکر ہو جائیں اور آپ بھی اپنی طرف سے اس کو راضی کرنے کی کوشش کریں کیونکہ اب تو آپ کو ساری بات پتہ چل چکی ہے . باجی نے کہا ہاں میں بھی اس کو یہ ہی کہوں گی . میں نے کہا باجی شازیہ باجی کی وجہ سے آپ کیوں خوش ہیں مجھے بھی تو پتہ چلے تو باجی نے شروع سے لے کر آخر تک مجھے شازیہ کی اسٹوری سنا دی اور کیسے ظفر بھائی شازیہ باجی سے کرتے تھے باجی نے مجھے سب بتا دیا مجھے نبیلہ نے پہلے بھی بتا دیا تھا لیکن میں باجی کے منہ سے سن کر تھوڑا حیران اور حیرت زدہ ہوا پِھر باجی نے کہا کے کچھ دن پہلے شازیہ کے میاں آئے تےی اس کو منا کر لے گیا ہے وہ خود بھی خوش تھی . اب جب سے وہ گئی ہوئی ہے تو تمھارے ظفر بھائی پِھر سے میرے آگے پیچھے گھومتے ہیں اور میرا دوبارہ خیال کرنے لگے ہیں . اور آج رات کو بھی انہوں نے میرا بہت اچھا خیال رکھا تھا اِس لیے تو نہا رہی تھی تو تم آ گئے . اور مجھے دیکھ کر ہلکی سی آنکھ ماری اور مسکرا پڑی . میں نے کہا باجی یہ تو بہت خوشی کی بات ہے مجھے آپ کا چہرہ دیکھا کر اور آپ کی اُداسی دیکھ کر محسوس ہوتا تھا کے آپ اندر سے خوش نہیں ہو لیکن میں پِھر بھی آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکا . مجھے آپ سے آپ کی باتیں پوچھتے ہوئے شرم بھی آتی تھی . لیکن شکر ہے اب آپ خوش ہو ظفر بھائی آپ کا خیال رکھتے ہیں . اب میری باجی سکون سے رہے گی اور خوش رہے گی . تو باجی نے کہا ہاں وسیم میں اب کافی پرسکون ہوں . پِھر باجی نے کہا وسیم ایک بات پوچھو ں سچ سچ بتاؤ گے . تو میں نے کہا باجی آپ کیسی بات کرتی ہیں میں ہر کسی سے جھوٹ بول سکتا ہوں لیکن آپ اور نبیلہ کو کبھی جھوٹ نہیں بولا . آپ دونوں ہمارے گھر کی جان ہو . تو باجی نے کہا وسیم سائمہ اور چا چی اور نبیلہ میں سے کون تمہارا زیادہ خیال رکھتا ہے کس سے تم زیادہ مزہ کر چکے ہو . میں باجی کے اِس ڈائریکٹ سوال پر شرما سا گیا اور خاموش ہو گیا اور کچھ نہ بولا تو باجی نے کہا وسیم میرے بھائی میرے بیٹے مجھے سب کچھ تو پتہ چل چکا ہے . اب ایک بہن نہیں تو ایک اچھی اور رازدان دوست ہونے کے ناتے مجھے سے کھل کر بات کرو . میں نے بھی تمہیں اپنی زندگی کی کچھ پرسنل باتوں کا بتا دیا ہے . اِس لیے شرمانا چھوڑ دو مجھے سے کھل کر بات کرو . میں تمہیں ایک بہن کے ساتھ ساتھ ایک اچھی اور مخلص دوست کی طرح مشورہ اور مدد کروں گی . مجھے باجی کی بات سن کر کافی حوصلہ ہوا اور میں نے کہا باجی آپ کو سائمہ کا تو پتہ ہی تھا اور چا چی کا بھی سب پتہ ہے اِس لیے حقیقت میں مجھے مزہ نبیلہ سے ہی ملا ہے اور وہ ہی سب سے زیادہ خیال رکھتی ہے اور وہ ہی مجھے سے اب تک زیادہ وفادار ہے . باجی نے کہا وسیم مجھے پتہ تھا تم نبیلہ کا ہی کہو گے وہ بھی تم سے بہت پیار کرتی ہے . میں نے جب اس کو اس دن پہلی دفعہ دیکھا تھا میں سمجھ گئی تھی کہ نبیلہ کو کسی مرد کا ہاتھ لگ گیا ہے اِس لیے وہ اور زیادہ نکھر گئی ہے . اس کا انگ انگ اور چہرے کی لالی صاف بتا رہی تھی . پِھر باجی نے ایسی بات کہی کے مجھے جواب دینا مشکل ہو گیا باجی نے کہا وسیم صرف اپنی چھوٹی بہن ہی اچھی لگی ہے اور اس کو ہی پیار کرنے کا دِل کرتا ہے یا بڑی بہن بھی اچھی لگتی ہے کے نہیں ویسے تو مجھے پتہ ہے اب میں شادی شدہ ہو گئی ہوں اس طرح نہیں رہی جس طرح نبیلہ ہے اور شاید نبیلہ مجھے سے زیادہ تمہارا خیال رکھ سکتی ہے . میں باجی کی اِس بات کو سن کر ہکا بقا رہ گیا اور مجھے باجی کی بات کا جواب ہی نہیں آ رہا تھا اور میں سوچ رہا تھا میں باجی کو کیا جواب دوں . باجی نے سوال ہی ایسا پوچھ لیا تھا . پِھر میں شرم سے منہ نیچے کر کے بیٹھ گیا اور باجی کے سوال کا جواب سوچنے لگا . مجھے منہ نیچے کر کے خاموش دیکھ کر باجی نے پِھر کہا وسیم مجھے پتہ ہے تم میرے چھوٹے بھائی ہو اور میرے بیٹے کی طرح ہو . لیکن مجھے بھی تو پتہ چلے میرا بھائی ایک بہن کو تو پسند کرتا ہے اس کا دوسری بہن کے متعلق کیا خیال اور سوچ ہے . میں پِھر بھی خاموش رہا اور کچھ نہ بولا . باجی نے اپنی کرسی میری کرسی کے نزدیک کر لی اور بولی مجھے پتہ ہے جہاں نبیلہ ہے وہاں میں نہیں ہو سکتی وہ جوان ہے کنواری ہے اور مجھے سے زیادہ جذبات اور گرم خون رکھتی ہے . میں بھلا کیسے اپنے بھائی کو پسند آؤں گی . میں باجی کی بات سن کر فوراً بولا کے نہیں نہیں باجی آپ کیسی باتیں کر رہی ہیں . آپ اور نبیلہ مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہو اور آپ دونوں سے بڑھ کر مجھے کوئی نہیں ہے . آپ دونوں ہمارے گھر کی رانی ہو باجی آپ نے سوال ہی ایسا کیا ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ جواب کیا دوں . آپ دونوں ہی بہت خوبصورت اور مجھے بہت عزیز ہو اور آپ کی تو میں بہت عزت کرتا ہوں . باجی مجھے نبیلہ بھی جان سے زیادہ عزیز ہے میں جو کچھ نبیلہ کے لیے کر سکتا ہوں وہ آپ کے لیے بھی کر سکتا ہوں . باجی میرے بات سن کر مسکرا پری اور بولی وسیم مجھے یقین نہیں تھا میرا بھائی ہم دونوں بہن سے اتنا پیار کرتا ہے . مجھے آج تمھارے منہ سے سن کر بہت خوشی ہوئی ہے . باجی نے کہا وسیم ہم دونوں بہن میں تم کو کس کا جسم زیادہ اچھا لگتا ہے . میں باجی کی بات سن کر شرما گیا میرا چہرہ لال سرخ ہو گیا باجی نے کہا وسیم میرے بھائی شرما ؤنہیں بتاؤ میں سننا چاہتی ہوں میرا بھائی کو ہم دونوں بہن میں کیا اچھا لگا ہے . تو میں نے کہا باجی سچ یہ ہے آپ دونوں بہن کا جسم بہت اچھا اور سڈول جسم ہے لیکن اور میں خاموش ہو گیا باجی نے کہا لیکن کیا تو میں نے کہا باجی آپ کا جسم نبیلہ سے کافی اچھا اور سیکسی ہے آپ کا جسم نبیلہ سے زیادہ گُداز اور بھرا ہوا ہے اور آپ کی اور پِھر میں خاموش ہو گیا تو باجی نے کہا بولو وسیم میری کیا تو میں نے ہکلا تے ہوئے کہا باجی آپ کی گانڈ بہت زبردست اور موٹی اور باہر کو نکلی ہے نبیلہ کی اتنی نہیں ہے . باجی میری بات سن کر ہنسنے لگی اور پِھر بولی وسیم میرے بھائی مجھے نہیں پتہ تھا میرا بھائی مجھے اتنا پسند کرتا ہے اور میری گانڈ کا اتنا دیوانہ ہے . میں باجی کی بات سن کر شرما کر منہ نیچے کر لیاباجی نے کہا وسیم ایک اور بات سچ سچ بتاؤ گے . تو میں نے کہا جی باجی پوچھو تو باجی نے کہا مجھے پہلی دفعہ سائمہ نے ہی بتایا تھا پِھر مجھے نبیلہ نے بھی بَعْد میں بتایا تھا کے تمہارا لن کافی بڑا اور موٹا ہے . میں باجی کے منہ سے لن کا لفط سن کر حیرت سے ان کی طرف دیکھنے لگا وہ آگے سے مسکرا رہی تھیں . میں نے آہستہ سے کہا باجی مجھے کیا پتہ میں کیا کہہ سکتا ہوں .

Quote

تو باجی نے کہا وسیم تم اتنا شرما کیوں رہے ہو گھر میں اور کوئی بھی نہیں ہے میں ہوں اور تم ہو اِس لیے ڈرنے کی یا شرما نے کی ضرورت نہیں ہے . ویسے بھی ایک بہن کے ساتھ تو کر بھی لیا ہے اور مزہ بھی لے لیا ہے اور دوسری بہن کو بتاتے ہوئے بھی شرم آ رہی ہے . میں نے کہا باجی وہ بات نہیں ہے بس مجھے خود کچھ نہیں پتہ ہے میں کیا کہہ سکتا ہوں . باجی نے میرا ہاتھ اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور بولی وسیم میرے بھائی تمہیں تو میری حالت اور میری زندگی کی مشکل کا پتہ لگ گیا ہے تمہیں یہ بھی پتہ چل گیا ہے کہ تمہاری باجی نے کتنے سال اکیلے اور اذیت میں گزارے ہیں تو کیا اپنی باجی کو بھی اپنی چھوٹی بہن کی طرح اپنی رانی نہیں بنا سکتے. میں باجی کی بات سن کر حیران رہ گیا اور ان کا منہ دیکھنے لگا تو وہ بولی ہاں وسیم میں بھی اپنے بھائی کی رانی بنا چاہتی ہوں میں بھی مزہ اور سکون لینا چاہتی ہوں کیا اپنی باجی کو دو گے . میں نے کہا لیکن باجی تو باجی نے آگے سے کہا لیکن کیا وسیم کیا میں تمہاری بہن اور باجی نہیں ہوں کیا میں عورت نہیں ہوں میں جذبات اور احساس نہیں رکھتی . اگر تم اپنی باجی کو پیار کرتے ہو اور اپنا سمجھتے ہو تو مجھے بھی اپنی رانی بنا لو میں تو اس وقعت سے تمھارے لیے آہ بھرتی تھی جب سائمہ مجھے تمھارے متعلق مرچ مصالحہ لگا کر اپنی راتوں کی کہانی سنایا کرتی تھی . کیا اپنی باجی کو بھی وہ مزہ اور سکون نہیں دو گے اگر نہیں دے سکتے تو بتا دو میں دوبارہ تم سے کبھی نہیں کہوں گی . میں نے باجی کے ہاتھ میں ہاتھ رکھ کر کہا باجی یہ بات نہیں ہے مجھے آپ بہت عزیز ہیں اور میں آپ سے بھی نبیلہ جتنا ہی پیار کرتا ہوں . اگر آپ کو کوئی مشکل یا پریشانی نہیں ہے تو مجھے بھی نہیں ہے میں آپ کی ہر بات کو مان سکتا ہوں اور آپ کو خوش رکھنے کی کوشش کر سکتا ہوں . باجی میری بات سن کر چہک اٹھی اور آگے ہو کر مجھے گلے لگا لیا جب باجی نے مجھے اپنے گلے لگایا تو مجھے باجی کے نرم نرم موٹے موٹے ممے اپنے سینے پر محسوس ہوئے باجی کا جسم روئی کی طرح نرم تھا . پِھر باجی پیچھے ہٹ گئی اور بولی وسیم میرے بھائی میں دِل سے اپنے بھائی کی رانی بنا چاہتی ہوں اور مجھے کوئی مشکل نہیں ہے میں شادی شدہ ہوں اور میرا میاں بھی تو اپنی بہن کو چودتا رہا ہے تو میں بھی اگر اپنے بھائی سے کروا لوں گی تو کوئی بڑی بات نہیں ہے . لیکن وسیم ایک بات کا وعدہ آج تم کو مجھے سے کرنا ہو گا اور اِس وعدے پر قائم رہنا ہو گا اِس وعدے سے ہم دونوں کی عزت کا بھرم باہر والوں کی نظر میں بھی رہے گا . میں نے کہا باجی پہلے عزت پِھر دوسرا کام ہو گا آپ بتاؤ کیا کرنا ہے تو باجی نے کہا یہ تمھارے اور میرے درمیان جو بھی رشتہ ہو گا وہ صرف تمہیں یا مجھے ہی پتہ ہو گا اِس کا ذکر کسی کے آگے بھی نہیں کرنا ہے نبیلہ کو بھی نہیں پتہ لگنا چاہیے کیونکہ تم بھی اس کی بڑے بھائی ہو اور میں اس کی باجی اگر تمہارا اور میرے تعلق کا اس کو پتہ لگے گا تو شاید وہ عزت ہمارے درمیان نہیں رہ سکے گی . اور میں چاہتی ہوں سب کی اور نبیلہ کی نظر میں تمہارا اور میرا رشتہ ویسا ہی نظر آنا چاہیے جو حقیقت میں ہے . اور اِس میں ہی ہم دونوں کی عزت دوسروں کے سامنے اور نبیلہ کے سامنے بر قرار رہ سکے گی تو میں باجی کو کہا باجی میں آپ کی بات کو مکمل طور پر سمجھ گیا ہوں آپ میری طرف سے بے فکر ہو جائیں . تو باجی نے کہا بہت ہی اچھی بات ہے . باجی نے کہا وسیم ایک کام کرو گے تو میں نے کہا باجی بولو کیا کام ہے تو باجی نے کہا وسیم ظفر کو اور خالہ کو گئے ہوئے کافی دیر ہو گئی ہے وہ شاید مزید آدھے گھنٹے تک واپس آ جائیں گے اِس لیے تم اور میں اتنی جلدی میں کچھ خاص نہیں کر سکتے اِس لیے کچھ ہلکا پھلکہ تو کر سکتے ہیں اگر تمہیں کوئی مسئلہ نہ ہو تو میں نے کہا باجی میں آپ کی بات کو سمجھا نہیں ہوں تو باجی کھڑی ہو گئی اور مجھے بھی کھڑا کر دیا اور پِھر خود میرے آگے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی اور مجھے بولا اپنی شلوار کا نا ڑہ کھولو مجھے تمہارا لن دیکھنا ہے بہت عرصے سے اِس لن کی تعریف سنتی آ رہی ہوں . آج تو دیکھ کر ہی رہوں گی کہ آخر میرے بھائی کا لن ہے کیسا تو میں باجی کی بات سن کر شرما گیا تو باجی نے آگے ہاتھ کر کے میری شلوار کا نا ڑہ کھولنے لگی اور بولی تم تو ٹائم ہی ضایع کر دو گے اور شرما تے ہی رہو گے مجھے خود ہی کچھ کرنا پڑے گا اور میرا نا ڑہ کھول دیا اور میری شلوار ایک جھٹکے سے میرے پاؤں میں گر گئی . باجی نے آگے سے قمیض کا پلو ہٹا کر نیچے دیکھا تو میں نے باجی کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ حیران ہو کر دیکھ رہی تھی . اس ٹائم بھی میرا لن نیم حالت میں کھڑا تھا کیونکہ باجی کے ساتھ اتنی دیر باتیں کر کے میرے لن میں ایک جان سی آئی ہوئی تھی باجی لن کو بہت غور سے دیکھ رہی تھی . پِھر اپنے ہاتھ آگے کر کے میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ لیا اور اس کو آگے پیچھے کر کے اپنے نرم و ملائم ہاتھوں سے سہلانے لگی باجی کے ہاتھ میرے لن پر لگتے ہی میرے لن نے ایک جھٹکا مارا تو باجی نے کہا واہ وسیم میرے بھائی تیرا شیر تو اپنی باجی کا ہاتھ لگتے ہی دھاڑ نے لگ پڑا ہے اور پِھر آہستہ آہستہ لن کو سہلانے لگی باجی کے ہاتھوں کی حرکت بتا رہی تھی کے باجی کو اِس کام میں کافی تجربہ تھا وہ بڑے ہی اسٹائل سے اور ردہم کے ساتھ لن کو سہلا رہی تھی .تقریباً 5 منٹ بعد ہی اچھی طرح سہلانے سے میرا لن تن کر کھڑا ہو گیا باجی کی آنکھیں دیکھ کر پھٹی کی پھٹی رہ گئی . اور باجی اپنے ہاتھ کے ساتھ میرے لن کو ناپنے لگی اور پِھر اوپر منہ کر کے مجھے بولی وسیم سائمہ اور نبیلہ سچ کہتی تھیں تیرا لن تو بڑا ہی مزیدار اور موٹا اور لمبا ہے . میں نے اپنے میاں کا بھی چیک کیا ہے اس کا 5 انچ لمبا لن ہے اور 2 انچ موٹا ہے تیرا لن 7 انچ لمبا ہے اور تقریباً 3 انچ تک موٹا ہے . یہ تو کسی بھی عورت کی بس کروا سکتا ہے . پِھر باجی نے کہا وسیم ٹائم تھوڑا ہے تو بیٹھ جا میں بیٹھ گیا تو باجی نے منہ آگے کر کے میرے لن کا ٹوپا منہ میں لے لیا اور اس کو اوپر گول گول زُبان گھما نے لگی . باجی کی زُبان لمبی تھی اور باجی کے منہ کا اندارونی حصہ کافی گرم تھا جب وہ لن کا ٹوپا منہ میں لے کر چوپا لگا رہی تھی تو میرے پورے لن میں کر نٹ دوڑ رہا تھاباجی کا لن کے ٹو پے پر زُبان کو گھما گھما کر چوپا لگانا ایسا ہی تھا جیسے آخری دفعہ نبیلہ میرے لن کو کر رہی تھی باجی اور نبیلہ کے آخری دفعہ لن کو چوپو ں کا اسٹائل ایک جیسا تھا . پِھر باجی نے 3 سے 4 منٹ تک کافی زبردست طریقے سے میرے لن کے ٹو پے کے چو پے لگائے پِھر باجی نے ایک نیا کام کیا میرے ٹٹوں کو اپنے منہ میں لے لیے اور ایک ایک کر کے میرے ٹٹوں کو منہ میں لیتی اور اس کو چوس چوس کر رس نکالتی رہی5 منت تک باجی نے جم کر میرے ٹٹوں کا چوپا لگایا اور مجھے ایک مزیدار قسِم کا لطف دیا پِھر دوبارہ میرے لن کا ٹوپا منہ میں لے لیا اور اب کی بار لن کو پورا منہ میں لینے کی کوشش کرنے لگی لیکن میں حیران تھا باجی نے تقریباً 5 انچ تک لن اپنے منہ میں لے لیا تھا مجھے اندازہ ہو گیا کہ باجی ظفر بھائی کا پورا لن منہ میں لے سکتی ہیں . پِھر باجی نے میرے لن پر جیسے حملہ کر دیا اور اس کو اپنی زُبان کی گرفت سے جڑا لیا اور اس کا چوپا لگانے لگی . باجی کا چوپا لگانے کا اندازِ ہی نرالا تھا . جب وہ زُبان کی گرفت سے میرے لن کو جکڑ لیتی مجھے ایسے لگتا جیسے میرے لن سے خون چوس رہی ہوں

Quote

پِھر باجی 5 منٹ تک میرے لن کے اِس طرح ہی چو پے لگاتی رہی . پِھر باجی کو شاید جوش چڑھ گیا انہوں نے اپنے منہ سے کافی زیادہ تھوک نکال کر میرے لن پر پھینک دی اور پِھر لن کو منہ میں لے کر اس کو تیزی کے ساتھ آگے پیچھے کرنے لگی . باجی کا یہ اسٹائل میری جان نکال رہا تھا . اور باجی جھٹکوں کے ساتھ لن کو منہ کے اندر باہر کر رہی تھی . جیسے کوئی منہ کو چود رہا ہو . اور باجی کے ان جاندار چو پوں نے میری جان نکال دی اور 3 سے 4 منٹ کے اندر ہی میرے لن کے اندر ہلچل سے مچ گئی میں سمجھ گیا تھا کے اب میرا پانی نکلا کے نکلا میں نے اپنے لن کو باجی کے منہ سے نکالنے کی کوشش کی لیکن باجی نے اپنے دونوں ھاتھوں سے میری گانڈ کو پیچھے سے پکڑا ہوا تھا اور منہ کو آگے پیچھے کر کے لن کو اندر باہر کر رہی تھی . اور پِھر میں ہار گیا اور میری منی کا فوارہ باجی کے منہ میں ہی چھوٹ گیا لن ابھی بھی باجی کے منہ کے اندر تھا اور میرا لن منی چھوڑ رہا تھا جب میرے لن کا آخری قطرہ بھی نکل چکا تو میں نے آہستہ سے لن کو منہ سے باہر کھینچ لیا اور باجی کو دیکھا تو باجی اپنا منہ صاف کر رہی تھی میں حیران ہوا کیونکہ باجی نے میری سا ری منی نگل گئی تھی .باجی ابھی اپنا منہ ہی صاف کر رہی تھی کہ باجی کا موبائل بجنے لگا باجی نے بیڈ پر پڑا ہوا اپنے موبائل اٹھایا تو شاید ظفر بھائی کی کال تھی باجی نے کال سن کر موبائل ایک طرف رکھ دیا اور بولی ظفر کا فون تھا وہ کہہ رہا تھا کے خالہ کو ڈرپ لگی ہوئی ہے اِس لیے دیر ہو گئی ہے ڈرپ ختم ہونے والی ہے ہم لوگ 20 یا 25 منٹ میں گھر آ جائیں گے . پِھر میں اپنی شلوار کو اٹھا کر باندھ لیا اور کرسی پر بیٹھ گیا . باجی باہر چلی گئی . اور کچھ دیر بَعْد واپس آئی توان کے ہاتھ میں ٹھنڈا دودھ کا گلاس تھا میں نے وہ پی لیا اور گلاس ایک سائڈ پر رکھ دیا . باجی نے کہا وسیم یقین کرو تمہارا لن بہت جاندار اور مزیدار ہے اور تمہارا مال بھی بہت مزیدار ہے . مزہ آ گیا ہے . باجی نے کہا وسیم لمبا کام تو پِھر کسی دن ٹائم نکال کر کروا لوں گی لیکن کچھ کام تو ہو گیا ہے ایک اور کام باقی ہے ابھی ان لوگوں کو آنے میں 20 یا 25 منٹ لگیں گے اِس لیے ان کے آنے سے پہلے تم مجھے ایک دفعہ ٹھنڈا کر دو تو میں نے کہا باجی اب کیا کرنا ہے تو باجی نے کہا اندر تو ابھی نہیں کروا سکتی ٹائم نہیں ہے تم اِس طرح کرو ایک دفعہ اپنے منہ اور زُبان سے میری پھدی کو تھوڑا مزہ دے دو . اور باجی نے اپنی قمیض اوپر کر کے اپنے پیٹ پر باندھ لی اور اپنی شلوار کو ایک جھٹکے میں اُتار کر پھینک دیا اور کمرے کی دیوار کے ساتھ منہ کر کے کھڑی ہو گئی اور اپنی ٹانگوں کو کھول لیا اور بولی وسیم میرے بھائی میری جان یہاں آؤ اور اپنی باجی کو اپنی زُبان کا جادو دیکھا ؤمیں کرسی سے اٹھا اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر پہلے باجی کی گانڈ کے پٹ کو کھول کر دیکھا تو ایک درمیانے سائز کا سوراخ مجھے نظر آیا جس کا رنگ برائون تھا میں نے ناک آگے کر کے باجی کی پھدی اور گانڈ کے سوراخ والی جگہ کو سونگھا تو مجھے ایک بھینی بھینی سی خوشبو آ رہی تھی جس سے مجھے نشہ سا چڑھ گیا تھا باجی نے منہ پیچھے کر کے کہا وسیم فکر نہ کر بہت جلدی میں اپنے بھائی کا لن اپنی گانڈ کے اندر کرواؤں گی اور مزہ دوں گی . مجھے پتہ ہے میرے بھائی کو میری گانڈ بہت پسند ہے . پِھر میں نے باجی کی گانڈ کے سوراخ پر اور پھدی پر کس کرنے لگا اور پھدی کے لبوں پر کس کی پِھر باجی کی گانڈ کے سوراخ پر کس کی . کچھ دیر کس کرنے کے بَعْد میں نے باجی کی گانڈ کی لکیر میں سے زُبان پھیر کر نیچے پھدی کے لبوں تک زُبان سے اس کو چاٹنا شروع کر دیا باجی کو میری زُبان کے لگتے ہی جھٹکا سا لگا اور اپنی گانڈ کو ہلکا ہلکا آگے پیچھے کر کے میری زُبان کو اپنی گانڈ کی لکیر اور پھدی پر محسوس کرنے لگی . میں 4 سے 5 منٹ تک باجی کو اس ہی اسٹائل میں چاٹتارہا باجی کے منہ سے سسکیاں نکل رہیں تھیں . وہ میری زُبان کو اپنی گانڈ کے سوراخ پر محسوس کر کے مدھوش ہو گئی تھی . پِھر میں نے کچھ دیر بَعْد اپنے دونوں ہاتھ کی انگلیوں سے باجی کی پھدی کے لبوں کو کھولا اور اس میں ایک دفعہ اپنی زُبان کو پھیرا تو باجی کا جسم جھٹکا کھانے لگا . اور باجی آہ کی آواز سے بولی وسیم میری جان تمہاری زُبان میں جادو ہے . باجی کی پھدی کے لب آپس میں جڑے ہوئے تھے اور پھدی پر چھوٹے چھوٹے بال تھے ایسا لگ رہا تھا کے باجی نے 2 یا 3 دن پہلے اپنے بال صاف کیے تھے . ان کی پھدی کا منہ تھوڑا بڑا تھا وہ تو ویسے بھی ھونا تھا 2 بچوں کے پیدا ہونے کے بَعْد پھدی کنواری لڑکیوں کی طرح تو نہیں رہتی ہے . پِھر میں نے اپنی زُبان کو دوبارہ باجی کی پھدی میں پھیرا باجی کی منہ سے سسکیاں نکلنا تیز ہو گیں تھیں . میں کچھ دیر تک اپنی زُبان کو آہستہ آہستہ باجی کی پھدی کے اندر باہر کرتا رہا اور باجی بھی گانڈ کو آگے پیچھے کر کے زُبان کا مزہ لے رہی تھی . باجی کی پھدی نے تھوڑا تھوڑا رِسْنا شروع کر دیا تھا کیونکہ مجھے باجی کی پھدی کا نمکین پانی اپنی زُبان پر محسوس ھونا شروع ہو گیا تھا . پِھر میں نے باجی کو فل اور آخری مزہ دینا کا سوچا اور اپنی زُبان کو تیزی کے ساتھ باجی کی پھدی کے اندر باہر کرنے لگا باجی کی جوش چڑھ گیا ان کے منہ سے بہت اونچی اونچی سسکیاں نکل راہیں تھیں آہ آہ اوہ اوہ آہ آہ وسیم اور تیزکرو میرے بھائی آہ آہ اوہ آہ . میں نے لگاتار 3 سے 4 منٹ باجی کی پھدی کو اپنی زُبان سے چودا اور پِھر باجی اپنے آخری جوش پر تھی انہوں نے اپنا ایک ہاتھ پیچھے کر کے میرے سر پر رکھ دیا اور میرے سر اپنی پھدی پر دبانے لگی اور اونچی اونچی آوازیں نکال رہی تھی . اور کچھ دیر بَعْد ہی باجی کا جسم اکڑ کر پانی چھوڑ نے لگا مجھے اپنی زُبان پر باجی کی پھدی کا گرم گرم نمکین رس محسوس ہوا اور پِھر میں پیچھے ہٹ کر اپنی سانس بَحال کرنے لگا باجی وہاں دیوار پر ہاتھ رکھ کر 2 منٹ تک کھڑی رہی جب ان کی پھدی نے اپنا سارا پانی چھوڑ دیا جو کہ ان کی رانوں کے درمیان سے ہوتا ہوا زمین پر گر رہا تھا پِھر باجی سیدھی ہوئی اور نیچے سے ننگی ہی اپنی شلوار اٹھا کر اپنے باتھ روم میں چلی گئی . اور تقریباً 5 سے 7 منٹ بَعْد اپنے کپڑے پہن کر فریش ہو کر آ دوبارہ کمرے میں آ گئی . میں باتھ روم میں گیا اور جا کر اپنا منہ دھو کر فریش ہوا اور باہر آ کر کرسی پر بیٹھ گیا . باجی نے کہا واہ وسیم تیری زُبان میں کیا جادو ہے . میرا آج بہت پانی نکلا ہے . ظفر تو بس تھوڑی دیر پھدی کو سک کرتا ہے اور تھک جاتا ہے اس کو بس گانڈ میں اور پھدی میں ڈالنے کی جلدی ہوتی ہے . تم میری زندگی میں پہلے ہو جس نے میرے زُبان کی چدائی سے پانی نیکلوایا ہے . پِھر باجی نے کہا وسیم تمہیں ایک اور بات بھی سمجھا نی ہے جب چا چی یہاں آ جائے گی تو زیادہ وقعت اس کو نہیں دینا ہے کیونکہ چا چی بہت تتیز عورت ہے . بس کبھی کبھی ٹائم نکال کر اس کو ٹھنڈا کر دیا کرنا . اور نہ ہی سائمہ سے اپنے اور چا چی کے تعلق کا کبھی ذکر کرنا اِس طرح ماں بیٹی میں بھی اور میاں بِیوِی میں بھی عزت کم ہو جاتی ہے . جتنا ہو سکے اس کو چھپا کر رکھو . جب پتہ چل جائے گا تو پِھر اس وقعت کی اس وقعت دیکھ لیں گے . اور ویسے بھی تمہیں اب کوئی مشکل نہیں ہے . اپنی بِیوِی بھی مزہ دینے کے لیے ہے اور اپنی دونوں بہن بھی ہیں جب دِل کرو کر لیا کرو . بس چا چی کوزیادہ سر پر چڑھنے کا موقع نہیں دینا تم سمجھ رہے ہو نہ میں کیا کہنا چاہتی ہوں . تو میں نے کہا باجی میں آپ کی ایک ایک بات سمجھ رہا ہوں آپ بے فکر ہو جائیں اب وہ ہی ہو گا جو آپ چاہو گی . آج سے آپ میری استاد ہیں . باجی میری بات سن کر خوش ہو گئی اور مسکرا پڑی اور کہنے لگی وسیم میرے بھائی میں کبھی بھی تمہیں ایسا کام نہیں کرنے دوں گی جس سے تمہاری یا خاندان کی عزت خراب ہو جو بھی کام ہو پردے میں ہو تو اچھا رہتا ہے . اور تم فکر نہ کرو اب اپنی باجی سے یاری لگا لی ہے تو مجھے پتہ ہے اپنے بھائی کا کیسے اور کس طرح خیال رکھنا ہے . پِھر باجی کے گھر کے دروازے پر دستک ہوئی باجی نے کہا لگتا ہے خالہ اور ظفر آ گئے ہیں . باجی نے دروازہ کھولا اور وہ ہی لوگ تھے میں بھی باجی کے کمرے سے نکل کر باہر صحن میں آ گیا اور خالہ کی چار پائی کے نزدیک ہو کر بیٹھ گیا اورانکا حال پوچھنے لگا ظفر بھائی بھی وہاں ہی بیٹھ گئے میں نے کو بھی سلام دعا کی اور حال حوال پوچھا اور مزید 15 سے 20 منٹ بیٹھ کر یہاں وہاں کی باتیں کر کے اِجازَت لے کر اپنے گھر آ گیا .

Quote

18181818181818

Quote






thelugu8.comaunty video tamil30 different types of pussyxxxxx hindi storyaunty in saree photossexy aunties navelsexy stories behangujarati xxxdesi latest mms scandalstop ten sexy pornstarsbig tit muslimangelica devihot aunty saree photosdoodhwali wallpaperstelugu sexstories in englishdraadtrek fotosmilky boobs xxxsexy saree wifemaar dehla chut sainyabollywood actress nipple slip picmothers and daughters nude picsmami ko chudaurdu sex stories newameture porn picturesadults hindi storiesgujarati adult storiesnavel tickle storiesshakeela hot newannan thangai sex storiesகங்கா xnxxvoyeur wives picstagalog gay sex storyhindi real xxxsexy stories in urdu languagelatest sexy storykama sutra for lesbianstamil sex with voiceangela devi pornxxx filemsprostitutes naked picturestamil akka sex videossexy xxxvideos.comrand ki gandtelugu sex aunty storybalatkar ki kahanipure cuntmaa ki chudai sex storieslatest telugu sex storyammaviku nadantha kodumai sex nudesumaya xxxphudi ki aagmaa bete ki sexy storyexbii teensगाव की जवान औरत desibeessexy stories of bhabhi in hindiandhra aunty xxx videoschakka muladirty stories tamilnaked indian heroinelund ka mazaromantic stories in telugudesi sexdkanada sex storiestamil aunty sexy imageindian aunty in blousesexy storijmujra brahindi sex pdf storysania mirza hot imegeindian actress feet worshipnaruto xxx comicdesi sex story with picsurdu incest storykannada hot heroineshairy armpits nudexxn porn storiesdesi indian scandalsshakeela sex imagesexy boudi photowww.desi rupa.comtamil x clipsmadhuri dixit ki shadi photoincest comic booksladyboys nude picturestelugu aunty puku picsandhra hot girlsmalayalam sex story bookssex store in urdutamil aunty dirty storynepali sexygirlsdesi urdu sexy storyapni video hotbest desi kahanisex kahani bestaunty ki storiesmeena auntynaked shakeela